بلوچستان شمسی توانائی منصوبے میں کروڑوں روپے کی خورد برد، 11 ملزموں کیخلاف نیب ریفرنس دائر
کوئٹہ (بیورو رپورٹ) ژوب، موسیٰ خیل، لورالائی اور بلوچستان کے دیگر اضلاع کے لئے شروع کئے گئے شمسی توانائی کے منصوبے میں کروڑوں روپے کی خوردبرد کا انکشاف ہوا ہے۔ شمسی توانائی کا منصوبہ من پسند اور جعلی کمپنیوں کو دے کر کروڑوں روپے جیبوں کی نذر کردئیے گئے، بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں کے لاکھوں لوگ شمسی توانائی کے منصوبے کے ثمرات سے محروم کر دئیے گئے، نیب بلوچستان نے کیس کی تحقیقات مکمل کر کے احتساب عدالت میں 11 ملزموں کیخلاف ریفرنس دائر کردیا۔ محکمہ انرجی کی جانب سے دیہات میں سولر پینلز کی تنصیب اور خریداری کے منصوبے میں کروڑوں روپے خوردبرد کے انکشاف کے بعد نیب کی جانب سے انکوائری شروع کی گئی۔ انکوائری کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ کمپنیز لانگ لائف انرجی سسٹم اور سولر فیلڈ این زیڈکو کے پاس نہ لائسنس تھے نہ تجربہ اور نہ ہی وہ پاکستان انجینئرنگ کونسل سے رجسٹرڈ تھیں۔ نیب تحقیقات سے ثابت ہوا سابق ایڈیشنل سیکرٹری منظور احمد اور ڈائر یکٹر جنرل محکمہ توانائی بلوچستان نصرت اللہ بلوچ نے جعلی کمپنیوں اور دیگر افراد سے ملکر شمسی توانائی کے منصوبوں میں سرکار کو تقربیاً 11 کروڑ کا نقصان پہنچایا۔