• news

عالمی طاقتیں ہاتھ مضبوط نہیں کر سکتیں تو اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار بھی نہ ٹھہرائیں‘ اب دنیا سے کہتا ہوں ڈو مور: جنرل باجوہ

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بدھ کی شب جی ایچ کیو میں یوم شہداء کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دنیا پر واضح کر دیا ہے کہ اب ’’ ڈو مور‘‘ کرنے کی باری دنیا کی ہے۔ پاکستان پہلے ہی بہت قربانیاں دے چکا۔ انہوں نے بھارت سے کہا کہ کشمیر کے مسلہ پر ،پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانے کے بجائے، کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق تنازعہ حل کرنا خود اس کے اپنے مفاد میں ہے۔تقریب میں وزیر دفاع خرم دستگیر، وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ سینیٹ میں قائد ایوان راجا ظفرالحق، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، شہداء کے لواحقین، بحریہ اور فضائیہ کے سربراہان، جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف، جنرل ریٹائرڈ اشفاق پرویز کیانی سمیت سابق فوجی سربراہان ، عمائدین، سفارتکاروں اور میڈیا کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ’آج میں شہدائے وطن کی عظمت کو سلام پیش کرتا ہوں، شہدا کا خون ہم پر قرض ہے، جو قومیں اپنے شہدا کو بھول جاتی ہیں تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرتی۔انہوں نے کہا کہ ’دہشت گردوں کے خلاف ہماری جنگ نظریاتی ہے جس میں کامیابی کے لیے قوم کا جذبہ اور تعاون ضروری ہے، فوج دہشت گردوں کو ختم کرسکتی ہے لیکن انتہا پسندی پر قابو پانے کے لیے ضروری ہے کہ ہر شہری ردالفساد کا سپاہی ہو، جبکہ جذبے کا تعلق صرف جنگ سے نہیں قومی ترقی کے ہر پہلو سے ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’دہشت گرد جو کچھ کر رہے ہیں وہ جہاد نہیں فساد ہے، جس سے وطن اور خود ان کے لوگوں کو سب سے زیادہ نقصان ہورہا ہے، دشمن جان لے کہ ہم کٹ مریں گے مگر ملک کے ایک، ایک انچ کا دفاع کریں گے، ہم نے بہت نقصان اٹھالیا، اب دشمن کی پسپائی اور ہماری ترقی کا وقت ہے۔ ’ہم اپنے ملک کے جھنڈے کے سبز اور سفید دونوں رنگوں پر نازاں ہیں، اپنے یقین، اپنے ایمان اور اپنی روایات کے لیے ہمیں کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں، قومی اتحاد آج وقت کی اہم ضرورت ہے اور ہم یہ برداشت نہیں کرسکتے کہ کوئی بھی مذہب، فقہ، ذات یا زبان کی بنیاد پر ہماری بنیادیں کھوکھلی کرے۔‘ انہوں نے کہا کہ ’پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، لیکن ان قربانیوں کے باوجود کہا جا رہا ہے کہ ہم نے بلاتفریق کارروائی نہیں کی، اگر پاکستان نے اس جنگ میں کافی نہیں کیا تو پھر دنیا کے کسی بھی ملک نے کچھ نہیں کیا کیونکہ اتنے محدود وسائل کے ساتھ اتنی بڑی کامیابی صرف پاکستان کا ہی کمال ہے اور ہم اس مسلط کردہ جنگ کو منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔‘جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ’عالمی طاقتیں اپنی ناکامیوں کا ہمیں ذمہ دار نہ ٹہرائیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری بقا کی جنگ ہے، ان کا کہنا تھا کہ ’ہم دشمن کی ان تدابیر پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہے جہاں وہ بلوچستان کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن میں ان تمام ملک دشمن عناصر کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ ہم پوری توجہ کے ساتھ ان کے گھناؤنے عزائم اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’دشمن کی ان کوششوں کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ پاکستان، چین اقتصادی راہداری کو نشانہ بنایا جائے اور اس طرح پاکستان کے عوام کے مستقبل کے ساتھ ساتھ پاکستان، چین دوستی پر بھی ضرب لگائی جائے۔‘مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے آرمی چیف نے کہا کہ ‘بھارت کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر کے اندر موجود لاکھوں نوجوانوں کی پرامن جدوجہد پاکستان یا آزاد کشمیر سے دراندازی کی محتاج نہیں، یہ امر بھارت کے اپنے مفاد میں ہے کہ وہ اس مسئلے کے دیرپا حل کے لیے پاکستان کے خلاف گالی اور کشمیریوں کے خلاف گولی کے بجائے سیاسی و سفارتی عمل کو ترجیح دے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اس مسئلے کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کرنے کے لیے اپنی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا اور دنیا کی کوئی طاقت ہمیں اس حق سے محروم نہیں کر سکتی۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتیں ہاتھ مضبوط نہیں کر سکتیں تو اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار ہمیں نہ ٹھہرائیں۔ ہم جنگ کے خلاف نہیں برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں۔ افغانستان کو اپنی بساط سے بڑھ کر سہارا دینے کی کوشش کی۔ افغانستان کی جنگ پاکستان میں نہیں لڑ سکتے، امریکہ سے امداد نہیں عزت کے ساتھ تعلقات چاہتے ہیں۔ مشکلات کے باوجود دفاع وطن ہمارا قومی امتیاز ہے۔ دہشت گردی کے خلاف مکمل کامیابی کیلئے قوم کا جذبہ اور تعاون ضروری ہے، اکیلی فوج کچھ نہیں کر سکتی۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں میڈیا کا کردار اہم ہے۔ ایسا پاکستان بنائیں گے جہاں صرف ریاست کے پاس طاقت کے استعمال کا حق ہو۔ جہاد ریاست کا حق ہے، یہ حق صرف ریاست کے پاس رہنا چاہئے۔ دین میں واضح حکم ہے کہ جہاد ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان کا مطلب کیا ہے۔ لا الہ الا للہ کا وارث ہونے پر ہمیں فخر ہے۔ خدانخواستہ پاکستان ناکام ہوا تو خطہ عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھٹکے ہوئے لوگوں کی لگائی آگ کی قیمت پورا پاکستان چکا رہا ہے۔ جہاد کے نام پر بھٹکے ہوئے لوگ فساد کررہے ہیں۔ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم اور بلوچستان میں مداخلت سب کے سامنے ہے۔ لائن آف کنٹرول پر نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنانے کا عمل بند کیا جائے۔ پاکستان طاقت کے نشے میں چور دشمن سے تحفظ کیلئے ایٹمی طاقت بنا۔ پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے تک جنگ جاری رہے گی۔ سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کا سرمایہ اور امن کی ضمانت ہے۔ سی پیک پورے خطے کی ترقی کا مظہر ہے۔ سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کا سرمایہ اور امن کی ضمانت ہے۔ بلوچستان کے غیور عوام پر فخر ہے، جنہوں نے دہشت گردوں اور علیحدگی پسندوں کو یکسر مسترد کردیا۔ دشمن کوئی حربہ آزما لیں ہم ہمیشہ متحد رہیں گے۔ پاکستان امن پسند ملک ہے، دوسرے ملکوں سے برابری کے تعلقات چاہتے ہیں۔ ہم جنگ کے خلاف اور برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں۔ خطے میں امن کے لیے امریکہ اور نیٹو کے تمام اقدامات کی حمایت کریں گے۔ آنے والی نسلوں کا ہم پر قرض ہے کہ انہیں دہشت گردی سے پاک پاکستان دیں۔ ادارے مضبوط ہوں گے تو پاکستان مضبوط ہو گا۔ ہمارے سکیورٹی تحفظات کو بھی مدنظر رکھنا ہو گا۔ پاکستان کی اصل طاقت کا سرچشمہ ہمارے نوجوان ہیں۔ فوج قوم کے تعاون اور حمایت کے بغیر کچھ نہیں۔ قوم کا تعاون اور مدد رہی تو عنقریب دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ لا الہ الا للہ کا وارث ہونے پر ہمیں فخر ہے۔ غیر رسمی گفتگو کے دوران آرمی چیف نے کہا کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم پر تشویش ہے۔ پاکستان میں آئینی، قانونی اور جمہوری روایات کی مضبوطی ہم سب کی مضبوطی ہے۔ یہ ہماری آنے والی نسلوں کا ہم پر حق ہے کہ ہم ان کو دہشت گردی، کرپشن اور بدامنی سے پاک ایک نارمل پاکستان دیں۔آرمی چیف کا کہنا تھا کشمیر پر کھلی ناانصافی اور ہمیں دولخت کرنے پر بھارت کا کردار سب کے سامنے ہے۔ سپر پاورز کی جنگوں کی قیمت ہم نے دہشت گردی‘ انتہاپسندی‘ اقتصادی نقصان کی صورت میں ادا کی۔ افغانستان خود مختار ملک ہے اوراپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہے۔ اگر افغانستان دھڑوں کا راستہ صرف جنگ کی طرف جاتا ہے تو ہم اس کا حصہ نہیں بن سکتے، اتنا کرسکتے ہیں کہ غیرجانبداری کیلئے افغان مہاجرین کی جلد واپسی میں مدد اور بارڈر کی حفاظت کریں۔ پاک افغان سرحد پر 26سو کلومیٹر طویل باڑ لگا رہے ہیں۔ اپنی سرزمین کو کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کی پالیسی پر قائم ہیں۔ توقع رکھتے ہیں مغربی سرحد کے پار پناہ لیے دہشت گردوں کے خلاف جلد اور مؤثر اقدام ہوں گے۔برداشت نہیں کرسکتے کہ کوئی مذہبی‘ فقہ‘ ذات یا لسان کی بنیاد پر ہماری بنیادیں کھوکھلی کرے۔ حکومتی اداروں کے ساتھ ایسی اصلاحات پر رابطے میں ہیں جس کے بغیر قومی ایکشن پلان مکمل نہیں ہوسکتا۔

لاہور+ اسلام آباد+ کراچی (خبرنگار+ کامرس رپورٹر+ نامہ نگاران+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) ملک بھر میں 52واں یوم دفاعِ پاکستان ملی جوش و جذبے سے منایا گیا، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دن کا آغاز 31 صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21، توپوں کی سلامی سے ہوا، مساجد میں نماز فجر کے بعد ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ 6 ستمبر 1965ء کو افواج پاکستان کے بہادر سپوتوں نے دشمن کو کاری ضرب لگا کر منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ثابت کردیا کہ پاک فوج وطن کے دفاع کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔ یوم دفاع پاکستان کے موقع پر کراچی میں واقع مزار قائد اعظم محمد علی جناح پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سمیت اعلیٰ سول اور عسکری حکام، سکولوں، کالجز کے طلبہ، والدین اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوئی۔ جنگ ستمبر میں جام شہادت نوش کرنے والے شہداء میجر شبیر شریف شہید (نشان حیدر)، میجر عزیز بھٹی شہید (نشان حیدر) سمیت دیگر شہداء کی آخری آرام گاہوں پر بھی خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ دریں اثناء یوم دفاع کے موقع پر پاک فضائیہ کی جانب سے نور خان ائیربیس راولپنڈی پر پاک فضائیہ کے ائیر کرافٹ کی نمائش جبکہ ملک بھر میں تمام کنٹونمنٹس کے ساتھ مختلف شہروں میں پروقار تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔ دوسری جانب نیول ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں یادگار شہداء پر ڈپٹی نیول چیف ایئر ایڈمرل فرخ احمد نے پھول رکھے۔ پاک فضائیہ کے سربراہ سہیل امان نے کہا ہے کہ ہم سب یک جان ہو کر ملک کو درپیش چیلنجز کا مردانہ وار مقابلہ کرینگے، خطے میں تبدیلیوں اورچیلنجز سے با خبر رہنے کی ضرورت ہے۔ اپنے پیغام میں ایئر چیف مارشل نے کہاکہ یوم دفاع بہادر سپوتوں کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، میجر شبیر شریف شہید کی قبر پر خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے میجر شبیر شریف شہید کی قبر پر فاتحہ خوانی کی۔ سہالہ میں لانس نائیک محمد محفوظ شہید کے مزار پر بھی تقریب ہوئی۔ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد ذکاء اللہ نے کہا کہ یوم دفاع ارض پاک کے دفاع کیلئے بے لوث ولولے اور قربانی کا تقاضا کرتا ہے۔ ہم پر امن بقائے باہمی کے دیرینہ خواہش رکھتے ہیں آج پاکستان ہر محاذ پر ثابت قدمی اور پر عزم انداز سے ترقی کر رہا ہے، ہمیں خطے میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں اور چیلنجزسے با خبر رہنے کی ضرورت ہے۔ یوم دفاع کے موقع پر پی اے ایف مسرور بیس کراچی میں جنگی سازو سامان کی شاندار نمائش ہوئی، فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا گیا۔ تقریب ایئر فورس کے شہداء کی یاد میں منائی گئی۔ گگو منڈی سے نامہ نگار کے مطابق پاکستان کے یوم دفاع کے موقع پر میجر طفیل شہید نشان حیدر کے مزار پر پروقار تقریب منعقد ہوئی تقریب میں بہاولپور کور کے میجر جنرل معظم اعجاز نے شہید کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ یومِ دفاع کے حوالے سے پی اے ایف بیس لاہور میں خصوصی Static / Aerial نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ نمائش کی افتتاحی تقریب کے مہمانِ خصوصی ائیر چیف مارشل (ریٹائرڈ) تنویر محمود احمد تھے۔ یوم فضائیہ آج منایا جائے گا۔ کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی باٹا پور کے قریب راوی سائفن گئے اور جنگِ ستمبر 1965ء کے شہداء کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ پڑھی۔ میجر شبیر شریف کے مزار پر بھی خصوصی تقریب ہوئی۔ مصطفی آباد‘ للیانی سے نامہ نگار کے مطابق مصطفی آباد میں متعدد تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ اس سلسلہ کی سب سے بڑی تقریب گنج شہداء مصطفی آباد میں ہوئی جس میںپاک فوج کے دستوں، ڈی پی او قصور اسماعیل کھاڑک، پیر سید علی حیدر شاہ ،سابقہ مشیر وزیر اعلی پنجاب چوہدری الیاس خاں، رہنما تحریک انصاف حسن علی خاں ، مزمل مسعود بھٹی، چوہدری عرفان سندھو امیدوار صوبائی اسمبلی، مقامی ایم پی اے مسلم لیگ ن محمد یعقوب ندیم سیٹھی، شہری و سماجی تنظیموں کے نمائندوں ،تاجر رہنماؤں، وکلاء اور بڑی تعداد میں مقامی افراد نے شرکت کی۔ مصطفی آباد/للیانی کے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق مصطفی آباد میں دفن 55شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریبات کا اہتمام کیا گیا، پاک فوج، ایم اپی اے، ڈی پی او، میونسپل کمیٹی مصطفی آباد کے علاوہ سیاسی و سماجی جماعتوں کے نمائندوں اور صحافیوں کی طرف سے پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں۔ قصور سے نامہ نگار کے مطابق یوم دفاع انتہائی جوش وخروش سے منایا گیا۔ گنج شہدا پر بھی پاک فوج کے چاقوچوبند دستے نے سلامی پیش کی‘ بریگیڈر کمانڈ اور انکے ساتھ لیفٹیننٹ کرنل ، ڈی پی او قصور اور صدر پریس کلب قصور حاجی محمد شریف مہر نے بھی شہیدوں کی یاد گار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اسکے بعد شہدا کی یونٹ کی طرف سے بھی پھولوں کی چادر چڑھائی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ کینٹ میں اسلحہ اور جنگی سازوسامان کی نمائش کا انعقاد کیا گیا‘ افتتاح کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اکرام الحق نے کیا۔ نمائش میں آرمی پبلک سکول، گیریژن اکیڈمی و دیگر تعلیمی اداروں کے طلبا نے شرکت کی۔ لاہور گیریژن کی تمام فارمیشنوں اور یونٹوں نے یوم دفاع پاکستان کے تقریبات کو نہایت جوش اور پُروقار انداز کے ساتھ منایا۔ جنگی مناظر کے مظاہرے اور اسلحہ کی شاندار نمائش عوام کی خصوصی توجہ کا مرکز رہے۔ کمانڈر لاہور کور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی اس مو قع پر مہمان خصوصی تھے۔ آج کی اس شاندار تقریب کی خاص بات گزشتہ پاک بھارت جنگوں میں شرکت کرنے والے فوجی آفیسرز اور جوانوں کی شرکت تھی۔ کمانڈر لاہور کور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی نے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے پاک فوج کے شہداء نے قومی وقار، سالمیت اور خودمختاری کی خاطر عظیم قربانیاں دی ہیں۔ یوم ِدفاع، ہمیں وطن عزیز کی بقاء اور سلامتی کی خاطر اپنا فرض اور جذبہ خدمت کی یادہانی کرواتا ہے اور پاک فوج اپنے اس نصب العین سے کبھی بھی غافل نہیں رہ سکتی۔ حاضرین کے دِلوں کو گرما دینے والے عسکری مظاہروں میں گن شپ کوبرا ہیلی کاپٹر اورF-16طیارے کا فلائی پاسٹ ، سپیشل سروسز گروپ کے کمانڈوز کی دس ہزار فٹ کی بلندی سے طیارے سے فری فال ،آرٹلری توپوں کی تیزی سے نقل وحرکت اور دشمن کی طاقت کو کچلنے کیلئے گولہ باری، نیزہ بازی کے مظاہروں کے علاوہ فوجی بینڈ کی مسحور کُن دُھنیں اور پاکستان رینجرز پنجاب (Red) کی شاندار پریڈ شامل تھی۔ کور کمانڈر نے اسلحہ و فوجی سازوسامان کی نمائش کے مختلف سٹالزکا بھی دورہ کیا۔ واہگہ اور گنڈا سنگھ بارڈرز پر پرچم اتارنے کی پروقار تقاریب نے یوم دفاع کا جوش و جذبہ بڑھا دیا‘ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر للکارتے رینجرز جوانوں اور دشمن پر لرزہ طاری کئے رکھا‘ اللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگاتے پاکستانی بھی ارض پاک کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو ناکوں چنے چبوانے کا پیغام دیتے رہے۔ رینجرز ہیڈ کوارٹر اور سیکٹر ہیڈ کوارٹرز میں دن کا آغاز مساجد میں ملکی سلامتی‘ استحکام اور ترقی کیلئے دعائوں سے ہوا۔ ڈائریکٹر جنرل رینجرز میجر جنرل اظہر نوید حیات خان نے شہداء کی یادگار پر حاضری دی۔ لاہور سے کامرس رپورٹر کے مطابق سعیدہ وحید ایف ایم کالج آف نرسنگ نے فاطمہ میموریل ہسپتال کے جنرل عتیق الرحمن آڈیٹوریم میں 6 ستمبر کو یوم دفاع جوش و جذبہ کے ساتھ منایا۔ تقریب کا مقصد نرسوں اور ان کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔ یوم دفاع پر گزشتہ روز شہر بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کی گئی تھی۔ مینار پاکستان‘ مزار اقبال‘ فورٹریس سٹیڈیم‘ پنجاب اسمبلی‘ سول سیکرٹریٹ اور افواج پاکستان کی اہم عمارتوں سمیت تمام اہم مساجد‘ میانی صاحب قبرستان اور اقلیتی عبادت گاہوں کی بھی سکیورٹی انتہائی سخت رکھی گئی اور ان جگہوں کے داخلی و خارجی راستوں پر پولیس اہلکار تعینات رہے۔ فضائی نگرانی بھی کی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن