غربت کا شکار بچے نہ ختم ہونیوالی افغان جنگ کا ایندھن بننے لگے: رپورٹ
غزنی (اے ایف پی) غربت کاشکار ہزاروں افغان بچے نہ ختم ہونے والی افغان جنگ کا ایندھن بن رہے ہیں۔ پاکستانی سرحد کے قریب آپریشنز میں فورسز نے ایسے 40 بچوں کو بازیاب کرایا جو طالبان کیساتھ مل کر لڑائی اور نیٹو فوجیوں پر حملے کر رہے تھے۔ حکام نے الزام لگایا سمگلرز غریت خاندانوں کو یہ کہہ کر لاتے ہیں کہ انہیں مذہبی علیم دی جائیگی، ان میں سے بعض کی عمر 9 برس تک تھی، درحقیقت پاکستان میں موجود مذہبی رہنماﺅں کے نظریات ان پر مسلط کئے گئے اور افغانستان میں حملوں کیلئے فوجی تربیت دی جاتی ہے۔ 9 سالہ شفیع اللہ نے کہا برین واشنگ کر کے بمبار بنا دیا۔ 6 سال بچے سے بیان دلوایا گیا طالبان آئے اور کہا کوئٹہ میں مدرسے میں لے جانا چاہتے ہیں۔ ڈپٹی گورنر غزنی عارف وحیدی نے الزام لگایا بچوں کو غنودگی والی ادویات بھی دی جاتی اور پاکستان لے جایا جاتا ہے۔