اسحاق ڈار معیشت سے وہ کیا جودشمن بھی نہیں کرتا ریفرنس بھیجے جانے مستعفی ہو جائیں :عمران
اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے+ ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نیب میں ریفرنس بھیجے جانے کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار فوری مستعفی ہو جائیں، وہ ملکی معیشت کے ہٹ مین ہیں۔ انہوں نے بیرونی قرضوں کے بوجھ تلے پاکستان کو لاد کر قوم کو غلام بنایا پاکستان کی تاریخ میں معیشت کا اتنا برا حال پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔ یہ کہتے ہیں کہ ہم نے بہت ترقی کی لیکن ججوں نے ہمیں نکال دیا۔ یہ موقف شرمناک ہے، نواز شریف نے ہر شعبے میں اپنے لوگ رکھے جو کرپشن کرتے تھے۔ ایف بی آر کا چیئرمین بھی انکی رسیدیں ٹھیک کرتا تھا، ہمیں ٹرمپ کی تقریر سے سبق حاصل کرنا ہے لیکن ہمارے حکمرانوں نے ملکی معیشت کے ساتھ ظلم کیا۔ مجھے مہاتیر محمد نے کئی برس پہلے کہا تھا کہ قرضے لینے سے قوم غلام بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے یہ بات پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ اسد عمر ، شفقت محمود ، افتخار درانی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ عمران نے کہا کہ جس طرح ملک پر قرضوں کا بوجھ لادا گیا اس طرح سے وہ قرضے ملک ادا نہیں کرسکتا ۔ زرداری کے دور حکومت میں نواز شریف اور مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت سے زیادہ بیرونی سرمایہ کاری تھی مشرف کے دور میں بہت زیادہ بیرونی سرمایہ کاری تھی لیکن موجودہ حکمرانوں نے معیشت کے ساتھ بڑا ظلم کیا ،اس وقت بیرونی سرمایہ کاری نہ آنے سے ملک میں بیروزگاری بہت بڑھ گئی ہے۔ نواز شریف نے 2013ء کے الیکشن میں عوام کو جھانسہ دیا کہ ہم بہت تجربہ کار ہیں۔ ہمیں حکومت ملے گی تو ترقی ہو گی جبکہ نواز شریف کے تینوں ادوار میں ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری سب سے کمی رہی ہے۔ اسحاق ڈار نے ملکی معیشت کے ساتھ جو کیا وہ تو دشمن بھی نہیں کرتا پاکستان کی معشت کا بیڑہ غرق کرنے پر انہیں استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ جس طرح سے مسلسل بیرونی قرضے لئے جا رہے ہیں یہ انتہائی خطرناک ہے ۔ امپورٹ ایکسپورٹ میں بہت فرق آ گیا ہے، بیرونی سرمایہ کاری پاکستان کیوں نہیں آ رہی اس کی بڑی وجہ کرپشن ہے۔ پاکستان میں اس وقت سب کچھ پورے ٹبر نے تقسیم کیا ہوا ہے، ہر چیز میں اپنا حصہ مانگتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) والے ہوتے یا نہ ہوتے سی پیک نے ہر صورت بننا تھا۔ حکومت نے ملک پر جو قرضے چڑھائے ہیں اسکا جواب دینا چاہئے۔ شہباز شریف نے کہا تھا کہ اگر لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہوئی تو میرا نام بدل دینا، اب بجلی نہ آنے پر سوچ رہے ہیں ان کا نام تبدیل کردیں ۔اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ ہم نے ریونیو بڑھانا ہے جب تک حکومت نے بجلی اور گیس مہنگی کر دی ہے تو اس سے ریونیو تو بڑھے گا۔ سرکلر ڈیٹ میں اضافہ ہوا ہے۔ ملتان میٹرو بس میں کرپشن کا اس وقت پتہ چلا جب چین میں اس سے منافع کی رقم گئی۔ سابق چیئرمین ایف بی آر کو کروڑوں روپے دوبئی بھجواتے تھے۔ نواز شریف کے بیرونی دورے کا روزانہ خرچ 27 لاکھ روپے تھا۔ نواز شریف نے کیسی ترقی کروائی کہ ملک ہی مقروض ہو گیا چھ سال میں ملکی برآمدات میں 15 فیصد کمی ہوئی ،2011 ء میں برآمدات کا حجم 25 ارب ڈالر تھا زرداری کے دور میں آٹھ ہزار ارب کے قرضے بڑھے پاکستان کے قرضوں میں 10 ہزار800 ارب کا مجموعی اضافہ ہوا مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ٹیکس بڑھا کر ریفنڈ روک دیا ہے۔ بجلی اور گیس پر تین نئے ٹیکس لگائے گئے جیسے پاکستانی برآمدات گرائی گئی ہیں ایسا کبھی نہیں ہوا ۔ آئی این پی کے مطابق عمران نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی بربادی کے ذمہ دار اسحاق ڈار ہیں۔ ایف بی آر پر کرپٹ چیئرمین بٹھانے سے ٹیکس اکٹھا نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر خزانہ نے معیشت کے ساتھ کیا جو کوئی دشمن بھی نہیں کر تا۔