ذیابیطس سے آگاہی کیلئے برطانوی فیشن ڈیزائنر نے اپنے خون سے کپڑے بنا ڈالے
لندن(این این آئی) ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ایک فیشن ڈیزائنر نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے شوگر ٹیسٹ کے نتائج کو اپنے ڈیزائن کردہ کپڑوں میں بننا شروع کر دیا۔برطانوی ٹی وی کے مطابق پوپی ناش کو چھ برس کی عمر میں ٹائپ ون ذیابیطس ہو گئی تھی اور اس کا مطلب تھا کہ ان کا جسم انسولین پیدا کرنے کے قابل نہیں رہا تھا۔پوپی ناش نے اس دن کو یاد کیا جب ان کے ڈاکٹر نے ذیابیطس کے بارے میں بتایا تھا اور اس لمحے کو ’بہت خوفناک اور بھیانک‘ قرار دیا۔ ذیابیطس کی بیماری لاحق ہونے کے بعد پوپی ناش کی زندگی تبدیل ہو کر رہ گئی جس میں انہیں دن میں متعدد بار خون میں شوگر کی مقدار چیک کرنا ہوتی ہے اور اس کے ساتھ انسولین کا انجیکشن لگانا پڑتا ہے۔18 برس کی عمر میں غلطی سے انسولین کی زیادہ مقدار لینے پر انہیں ہسپتال میں زیر علاج رہنا پڑا۔ناش نے اپنی شوگر کے نتائج کو کپڑے پر پرنٹ کرنا شروع کر دیا اور اس مقصد کے لئے کپڑے کو ایسے ڈیزائن کیا کہ وہ پہننے کے قابل ہو جائے۔ ناش کے بقول یہ ایسے تھا کہ انہوں نے اپنے خون کو بننا شروع کر دیا ہے۔ناش کے مطابق انہیں بہت خوشی ہو گی کہ لوگ اس کے ڈیزائن کردہ کپڑے پہنیں اور ذیابیطس کی کہانی بیان کریں جس کے بارے میں وہ جانتے بھی نہیں ہیں۔
خون سے کپڑے