مستونگ سے 2 نعشیں برآمد‘ مغوی چینی باشندوں کی ہو سکتی ہیں، حکام: خیبر پی کے‘ بلوچستان میں دہشت گردوں کے کئی ٹھکانے تباہ
مستونگ+ راولپنڈی (بی بی سی+ آن لائن) مستونگ سے دو افراد کی نعشیں ملی ہیں جن کے بارے میں حکام کو شبہ ہے کہ وہ ان چینی باشندوں کی ہو سکتی ہیں جن کو رواں سال مئی کے مہینے میں کوئٹہ سے اغوا کیا گیا تھا۔ حکام کے مطابق دونوں نعشیں سکیورٹی فورسز نے ضلع مستونگ کے علاقے کابو سے برآمد کرکے کوئٹہ منتقل کی تھیں۔ زیادہ پرانی ہونے کی وجہ سے دونوں افراد کی ہڈیوں کا ڈھانچہ باقی رہ گیا ہے جس کے باعث ان کی شناخت ناممکن ہے۔ ڈھانچوں کے قریب سے بال بھی ملے ہیں۔ ان میں سے ایک کے بال بڑے جبکہ دوسرے کے چھوٹے ہیں۔ اس کے علاوہ دونوں نعشوں کے پاس سے جوتے بھی ملے ہیں۔ حتمی بات ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد کہی جا سکتی ہے۔ ادھر پاک فوج نے خیبرپی کے، فاٹا اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن ردالفساد کے تحت کارروائیاں کرتے ہوئے بھاری تعداد میں اسلحہ وگولہ بارود برآمد کرلیا۔ خیبرپی کے اور فاٹا کے مختلف علاقوں خیبر ایجنسی، اتوخیل اور اپردیر جبکہ بلوچستان کے علاقے کوہلو میں کارروائیاں کرتے ہوئے دہشت گردوں کے زیر استعمال مشین گنیں، راکٹ لانچرز، دھماکہ خیز مواد، دستی بم و دیگر دیگر اسلحہ سمیت جدید مواصلاتی آلات برآمد کر لئے۔ پاک فوج کے جوانوں نے بلوچستان کے علاقے کوہلو میں دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانوں کو بھی تباہ کردیا۔ ذرائع کے مطابق ان کارروائیوں کے دوران متعدد مشکوک افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔