مولانا ابوتراب کے اغوا کے خلاف سیاسی ومذہبی جماعتوں کا پرسوں ہڑتال کااعلان
کوئٹہ(بیورو رپورٹ)سیاسی و مذہبی جماعتوں اور تاجرتنظیموں کے رہنماوں نے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سینئر نائب امیر اور صوبائی امیر و اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر مولانا علی محمد ابوتراب کے اغواءکے خلاف منگل کو کوئٹہ میں ہڑتال کااعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انکی دیگر ساتھیوں سمیت بازیابی کو یقینی بنایا جائے ،صوبائی حکومت امن و امان برقرار رکھنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ یہ بات مرکزی جمعیت الحدیث کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات مولانا عصمت اللہ صالم ، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی ، جمعیت علماءاسلام کے ضلعی امیر مولانا ولی محمد ترابی ، جمعیت علمااسلام نظریاتی کے صوبائی امیر مولانا عبدالقادر لونی، جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ، عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر نوابزادہ عمر فاروق کاسی ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے ملک مجید کاکڑ، علامہ جمعہ اسدی ، مرکزی انجمن تاجران کے سیکرٹری اطلاعات اللہ داد ترین، مرکزی انجمن تاجران و دکانداران کے رجسٹرڈ کے صدر امرالدین آغا نے ہفتہ کو جامعہ سلفیہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر جمعیت علماءاسلام کے رہنما و سینیٹر حافظ حمداللہ ، مولانا عبدالرحیم رحیمی ، سعادت قومی پارٹی کے سید فقیرآغا، سردارعلی احمد جوگیزئی ، عنایت اللہ بازئی اور دیگر بھی موجود تھے۔ مولانا عصمت اللہ صالم نے کہا کہ مولانا علی محمد ابوتراب نے ہمیشہ دائمی امن کا پیغام دیا ہے انکا کسی سے کوئی ذاتی جھگڑا کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے وہ صوبے کے معروف عالم دین ہیں دن دیہاڑے انکا اغواءلمحہ فکریہ ہے اگر اتنی بڑی شخصیت دن د یہاڑے بمعہ گن مین اورساتھیوں کے اغواءہوجاتی ہے تو صوبے کے غریب اور نادرا عوام کا کیا حال ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی نے گزشتہ یقین دہانی کرائی تھی کہ مولانا علی محمدابوتراب کے حوالے سے 24گھنٹے میں خوشخبری دیں گے تاہم ابھی تک کسی حکومتی شخصیت یااعلیٰ عہدیدار نے ہم سے رابطہ نہیں ہے ۔ انہوں نے سیاسی و مذہبی جماعتوں اور تاجرتنظیموں سے مشاور کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ مولانا علی محمد ابوتراب کے اغواءکے خلاف 12ستمبر منگل کو کوئٹہ میں مکمل شٹرڈا¶ن ہڑتال ہوگی اگر اسکے باوجود وہ بازیاب نہیں ہوئے تو صلاح مشورے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ مزید براںمرکزی جمعیت اہلحدیث کے صوبائی امیر اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مولانا علی محمد ابوتراب کے اغواءکا مقدمہ 24گھنٹے سے زائد وقت گزرنے کے باوجود بھی درج نہیں کیا جاسکا پولیس ذرائع نے بتایا کہ اغواءکا مقدمہ درج کرنے کیلئے پولیس نے مولانا علی محمد ابوتراب کے اہلخانہ سے رابطہ کیا مگر ان کے اہلخانہ نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا تاہم مقدمہ درج کرنے سے گریز کرنے کی وجوہات معلوم نہ ہوسکیں ۔
مولانا ابوتراب