کچلاک: گاڑی پر فائرنگ‘ ہزارہ برادری کے4 افراد قتل‘2 زخمی
کوئٹہ (بیورو رپورٹ + این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) کچلا ک کے علاقے میں نامعلوم افراد کی فائر نگ سے ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے چار افراد جاں بحق‘ 2 زخمی ہوگئے۔ سکیورٹی فورسز کے مطابق اتوار کو چمن سے کوئٹہ آنے والی ٹیکسی کچلاک کے نواحی علاقے جلوگیر موڑ پر پٹرول پمپ پر رکی تو نامعلوم مسلح افراد نے گاڑی میں سوار مسافروں کو نیچے اتار کر ان پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں چار افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔ قتل ہونے والے افراد کی شناخت مہدی، یزدان، غلام حسین کے ناموں سے ہوئی جبکہ زخمیوں میں اسماعیل اور عبدالوکیل شامل ہیں۔ بعض ذرائع کے مطابق 2 خواتین بھی زخمی ہوئیں۔ تمام افراد اکا تعلق ہزارہ برادری سے ہے اور وہ افغانستان کے رہائشی بتائے جاتے ہیں۔ واقعہ کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی جبکہ نعشوںکو سی ایم ایچ کوئٹہ اور زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔ سکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرنے کے بعد ملزمان کی تلاش شروع کردی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد کسی صورت بچ نہیں پائیں گے۔ ان کا ہر حال میں قلع قمع کیا جائے گا۔تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان‘ تحفظ عزاداری کونسل پاکستان نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ پنجگور کے علاقے وشبود میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی نیشنل پارٹی کے علاقائی دفتر پر ہینڈ گرینیڈ سے حملہ اور فائرنگ کی گئی‘ تاہم جانی نقصان نہیں ہوا۔ علاوہ ازیں ضلع کیچ کے علاقے میں نامعلوم افراد کے جنگلات کے فارم پر راکٹوں سے حملہ کر دیا۔ ایف سی اور لیویز کی جوابی کارروائی میں حملہ آور فرار ہو گئے۔ ادھر ژوب کے علاقے کاکڑ ٹائون میں موٹرسائیکل پر سوار مسلح افراد کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق جبکہ ان کا بھائی زخمی ہو گیا۔ لنڈی کوتل سے نامہ نگار کے مطابق ستارہ میل چیک پوسٹ کے قریب گولہ گرنے سے دھماکہ ہونے کے نتیجہ میں دو خاصہ دار فورس کے اہلکار زخمی ہو گئے۔