اسلام آباد ریڈ زون: عوامی مرکز میں ہولناک آتشزدگی‘2 ہلاک‘ سی پیک ذیلی منصوبے‘ ٹیکس محتسب سمیت درجنوں دفاتر ‘ریکارڈ راکھ
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ وقائع نگار+ سٹاف رپورٹر) تھانہ سیکرٹریٹ کے ریڈ زون میں واقع عوامی مرکز کی عمارت میں اتوار کی صبح سوا 7 بجے اچانک دھواں بھر گیا جس کے بعد ہولناک آگ بھڑک اٹھی‘ عمارت کی چوتھی منزل سے دو سکیورٹی گارڈوں نے جان بچانے کیلئے چھلانگ لگا دی جبکہ ایک شخص کو شدید جھلسی حالت میں ریسکیو کے دوران نکالا گیا جنہیں پولی کلینک منتقل کردیا گیا‘ چھلانگ لگانے والا سکیورٹی گارڈ علی رضا اور اندر سے ریسکیو کئے جانے والا وقار دونوں جاں بحق ہوگئے جبکہ چھلانگ لگانے والا دوسرا سکیورٹی گارڈ اعجاز شدید زخمی حالت میں پولی کلینک میں زیرعلاج ہے۔ عوامی مرکز میں وفاقی ٹیکس محتسب ، سی پیک سمیت چھ سرکاری اور 22 نجی کمپنیوں کے دفاتر تھے جن میں اقصیٰ کمپنی، ایف ٹی کیو سواتی کارپوریٹ، اوراٹیک ، موبی سمارٹ کمپنی ، ٹھنک ٹیک ، ای ڈی ایس ٹالکو جیکس ، ای ڈی ایس ، این پی او ، الفجر ، نالج پلیٹ فارم ، پی آئی ڈی سی اور سٹیٹ ایجنسی کے دفاتر جل گئے ابتدائی طور پر دن دس بجے آگ پر قابو پانے کا دعویٰ کیا گیا لیکن دن 2 بجے اچانک تیز ہوا کے ساتھ شدید بارش کے دوران عوامی مرکز مکمل طور پر شدید آگ کی لپیٹ میں آگیا‘ ایس پی سٹی زبیر احمد شیخ پولیس کی بھاری نفری سمیت وہاں پہنچ گئے جبکہ ایس پی ٹریفک خالد رشید ٹریفک کو متبادل راستوں پر منتقل کرنے کی نگرانی میں مصروف رہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلیویژن کے عقب اور کیبنٹ سیکرٹریٹ کے سامنے واقع عوامی مرکز میں اتوار کی صبح سوا سات بجے پانچویں فلور میں اچانک دھواں بھرنے سے آگ لگ گئی جبکہ عمارت میں دیگر چار فلور بیسمنٹ میں اس وقت آگ نہیں لگی تھی عمارت کے اندر وقوعہ کے وقت موجود دو سکیورٹی گارڈوں24 سالہ علی رضا اور 22 سالہ عمر اعجاز نے جان بچانے کیلئے چوتھے فلور سے نیچے چھلانگ لگا دی اس کے علاوہ ایلیٹ ائر پورٹ کمپنی اور کینٹین کے عملے نے بھی بھاگ کر جان بچائی عمارت کے اندر وقار نامی شخص پھنس گیا جسے نکالنے کیلئے ریسکیو ٹیمیں پہنچ گئیں فائر بریگیڈ کی دو گاڑیاں ابتدائی مرحلہ میں جائے وقوعہ پہنچیں جبکہ پانچ گاڑیاں کچھ دیر بعد طلب کی گئیں بلڈنگ میں وقوعہ کے وقت اقصیٰ سکیورٹی کمپنی کے17 گارڈ بھی موجود تھے‘ جنہوں نے بھاگ کر جانیں بچائیں۔ عوامی مرکز کی عمارت میں آتشزدگی کے سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں میں علی رضا، وقار شامل ہیں پولیس نے بتایا کہ فائر بریگیڈ نے دن دس بجے آگ پر قابو پالیا تھا لیکن دن دوبجے اچانک تیز ہوا کے ساتھ شدید بارش شروع ہونے کے ساتھ ہی عوامی مرکز میں پھر سے ہولناک آگ بھڑک اٹھی جس سے عمارت پوری طرح اس کی لپیٹ میں آگئی آگ بجھانے کیلئے فائر بریگیڈ کی جانب سے پاک بحریہ کو بھی مدد کیلئے طلب کیا گیا‘ نیوی کے کمانڈر نارتھ بھی آگ بجھانے کی نگرانی کیلئے عوامی مرکز پہنچ گئے پاک بحریہ کے چار فائر ٹینڈرز کی مدد سے آگ بجھانے کی کوشش شروع کر دی گئی تھی تاہم آندھی اور بارش کے باعث آگ وقفہ وقفہ سے بھڑکتی رہی۔ پولیس نے بتایا کہ ابتدائی طور پر یہ آگ بجلی کی شارٹ سرکٹنگ ہونے کا شبہ تھا تاہم حتمی تعین ماہرین کی رپورٹ آنے پر ہی ہوگا ۔ وفاقی ٹیکس محتسب کا دفتر عوامی مرکز میں نہیں تھا وہ خود نجکاری کمشن میں واقع اپنے دفتر میں بیٹھتے ہیں عوامی مرکز کے پانچویں فلور پر وفاقی ٹیکس محتسب آفس کا آئی ٹی سینٹر تھا جس وقت پانچویں فلو ر میں لگنے والی آگ سے پٹاخے چلنے لگے تو ریڈ زون کی سکیورٹی کیلئے موجود فرنٹیئر کانسٹیبلری اور کوئیک رسپانس فورس کے دستے الرٹ ہوگئے عوامی مرکز کے گیٹ پر ڈیوٹی دینے والے سکیورٹی گارڈ بھی الرٹ کر دیئے گئے جس کے بعد وائر لیس پر پولیس کو اس آگ کے بارے میں آگاہ کیا گیا25 منٹ میں پولیس اور فائربریگیڈ کی گاڑیاں وہاں پہنچ گئیں لیکن اس وقت آگ شعلوں کے ساتھ بلند ہوچکی تھی ۔ چیف کمشنر نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں واقعہ کی تحقیقات کیلئے4 رکنی ٹیم تشکیل دے دی ہے جس سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ عوامی مرکز کی عمارت میں گزشتہ روز ہونے والی آتشزدگی کے باعث‘ پاک چین معاشی راہداری منصوبہ کے ریکارڈ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پیغام میں انہوں نے کہاکہ منصوبہ بندی کمشن کے مطابق مذکورہ عمارت میں راہداری منصوبہ کا ایک چھوٹا ریسرچ یونٹ تھا۔ منصوبہ کا تمام تر ریکارڈ ڈیجیٹل شکل میں دیگر مقامات پر محفوظ ہے۔
اسلام آباد(وقائع نگار) اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع عوامی مرکز میں قائم سی پیک منصوبے کا ایک سینٹر ایکسی لینس جل گیا ہے 468ملین ڈالر کا یہ منصوبہ پاکستان میں سی پیک کے تحت شروع کیے جانے والے توانائی کے منصوبوں کے درمیان مرکز کے طور پر کا م کررہا تھا سی پیک کے ساتھ کام کرنے والے پلاننگ کمیشن کے ایک سنیئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نوائے وقت کو بتایا کہ مذکورہ منصوبے کے دفاتر میں آتشزدگی اورریکارڈ جلنے سے سی پیک کے توانائی کے جاری منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ عہدیدار نے بتایا کہ توانائی کے منصوبے مختلف صوبوں میں چل رہے ہیں جن کے دفاتر بھی انہی صوبوں میں ہیں اور انکا ریکارڈ محفوظ اور دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کی آگ سے متاثر ہو کر سی پیک کے کسی بھی منصوبے کا کام متاثر نہیں ہو گا واضح رہے کہ عوامی سینٹر لگنے والی آگ کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مرکز کے کولنگ پلانٹ میں آگ شارٹ سرکٹ سے لگی جس نے مرکز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا چھٹی ہونے کے باعث آگ کی نشاندہی فوری طورپر نہیں ہوسکی جس کے باعث آگ نے شدت پکڑی۔