• news

میانمار کی حکومت، فوج اور عسکریت پسندوں کے مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کے خلاف مذمتی قرارداد کو سینٹ میں اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا

اسلام آباد لاہور پشاور (نوائے وقت رپورٹ+ سپیشل رپورٹر+بیورو رپورٹ) سینٹ آف پاکستان نے میانمار میں مسلمانوں کی وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالی کا اقوام متحدہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ سینٹ نے مسلمانوں کی قتل و غارت گری کو انسانیت کے خلاف سنگین جرم قرار دیدیا ہے۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی خاموشی اور بے حسی پر سینٹ نے گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ میانمار کی حکومت، فوج اور عسکریت پسندوں کے مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کے خلاف مذمتی قرارداد کو سینٹ میں اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ صباح نیوز کے مطابق سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری کی صدارت میں ہوا۔ قرارداد قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے پیش کی۔ سینٹ نے متفقہ قرارداد کے ذریعے روہنگیا مسلمانوں کے بنیادی انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر پامالی پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے اس درندگی اور وحشت کو رکوانے کے لئے فوری طور پر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے رابطہ کیا جائے۔ عالمی برادری روہنگیا مسلمانوں کی اپنی ریاست میں محفوظ واپسی کے لئے اقدامات کرے اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں انسانیت کے خلاف ان جرائم کو رکوانے کے لئے کردار ادا کرے۔ قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کرتے ہوئے فوری عملدرآمد کے لئے حکومت کو بھیج دیا گیا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس سردارایاز صادق کی زیرصدارت ہوا۔ روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کے خلاف تحریک التوا بحث کیلئے منظور کرلی گئی۔ تحریک التواءنعیمہ کشور نے پیش کی۔ رکن اسمبلی‘ سابق وزیرداخلہ چودھری نثار نے کہا یہ تحریک التواءنہیں بنتی، تحریک التواءتو حکومت کے خلاف ہوتی ہے۔ روہنگیا مسلمانوں کا مسئلہ بہت اہم ہے تفصیلی بحث ہونی چاہیے۔ او آئی سی کا اجلاس ہوا، کوئی ایکشن نہیں۔لاہور سے سپیشل رپورٹر کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں امریکی صدر کے بیان اور میانمر میں روہنگیا مسلمانوں پر بہیمانہ تشدد کے خلاف قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہیں ۔ اپوزیشن لیڈر محمود الرشید نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا میانمر میں روہنگیا مسلمانوں پر بہیمانہ تشدد انتہائی قابل مذمت ہے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم اور اقوام متحدہ کی خاموشی افسوسناک ہے پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان سلامتی کونسل ، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ میانمر میں روہنگیا مسلمانوں کے پر تشدد واقعات کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔ دوسری قرارداد صوبائی وزیر طاہر خیل سندھو کی جانب سے پیش کی گئی جس میں کہا گیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی ناقابل قبول ہے ۔ امریکہ افغانستان مین اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے ۔ جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ امریکی جنرل نیکلسن کے الزامات بھی حقائق کے منافی ہیں۔ امریکہ ہماری قربانیوں کا اعتراف کرنے کی بجائے ہم پر الزامات نہ لگائے ۔ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان دہشگردوں کے خلاف جاری جنگ میں سیکورٹی فورسز اور افواج پاکستان کے شہدا ءکی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ بلوچستان اسمبلی میں میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کیخلاف قرار داد پیش کی جے یو آئی (ف) کی رکن اسمبلی شاہد ر¶ف نے پیش کی۔
سینٹ قرارداد


سینٹ آف پاکستان نے میانمار میں مسلمانوں کی وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالی کا اقوام متحدہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ سینٹ نے مسلمانوں کی قتل و غارت گری کو انسانیت کے خلاف سنگین جرم قرار دیدیا ہے۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی خاموشی اور بے حسی پر سینٹ نے گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ میانمار کی حکومت، فوج اور عسکریت پسندوں کے مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کے خلاف مذمتی قرارداد کو سینٹ میں اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ صباح نیوز کے مطابق سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری کی صدارت میں ہوا۔ قرارداد قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے پیش کی۔ سینٹ نے متفقہ قرارداد کے ذریعے روہنگیا مسلمانوں کے بنیادی انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر پامالی پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے اس درندگی اور وحشت کو رکوانے کے لئے فوری طور پر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے رابطہ کیا جائے۔ عالمی برادری روہنگیا مسلمانوں کی اپنی ریاست میں محفوظ واپسی کے لئے اقدامات کرے اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں انسانیت کے خلاف ان جرائم کو رکوانے کے لئے کردار ادا کرے۔ قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کرتے ہوئے فوری عملدرآمد کے لئے حکومت کو بھیج دیا گیا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس سردارایاز صادق کی زیرصدارت ہوا۔ روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کے خلاف تحریک التوا بحث کیلئے منظور کرلی گئی۔ تحریک التواءنعیمہ کشور نے پیش کی۔ رکن اسمبلی‘ سابق وزیرداخلہ چودھری نثار نے کہا یہ تحریک التواءنہیں بنتی، تحریک التواءتو حکومت کے خلاف ہوتی ہے۔ روہنگیا مسلمانوں کا مسئلہ بہت اہم ہے تفصیلی بحث ہونی چاہیے۔ او آئی سی کا اجلاس ہوا، کوئی ایکشن نہیں۔لاہور سے سپیشل رپورٹر کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں امریکی صدر کے بیان اور میانمر میں روہنگیا مسلمانوں پر بہیمانہ تشدد کے خلاف قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہیں ۔ اپوزیشن لیڈر محمود الرشید نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا میانمر میں روہنگیا مسلمانوں پر بہیمانہ تشدد انتہائی قابل مذمت ہے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم اور اقوام متحدہ کی خاموشی افسوسناک ہے پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان سلامتی کونسل ، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ میانمر میں روہنگیا مسلمانوں کے پر تشدد واقعات کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔ دوسری قرارداد صوبائی وزیر طاہر خیل سندھو کی جانب سے پیش کی گئی جس میں کہا گیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی ناقابل قبول ہے ۔ امریکہ افغانستان مین اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے ۔ جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ امریکی جنرل نیکلسن کے الزامات بھی حقائق کے منافی ہیں۔ امریکہ ہماری قربانیوں کا اعتراف کرنے کی بجائے ہم پر الزامات نہ لگائے ۔ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان دہشگردوں کے خلاف جاری جنگ میں سیکورٹی فورسز اور افواج پاکستان کے شہدا ءکی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ بلوچستان اسمبلی میں میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کیخلاف قرار داد پیش کی جے یو آئی (ف) کی رکن اسمبلی شاہد ر¶ف نے پیش کی۔
سینٹ قرارداد

ای پیپر-دی نیشن