• news

پانامہ کیس نظرثانی درخواستوںکی سماعت کا معاملہ نوازشریف کے بعد ان کے بچوں نے بھی نظرثانی درخواستوں پر سماعت موخر کرنے کی درخواست دائر کر دی

اسلام آباد ( نامہ نگار + ایجنسیاں) پانامہ کیس نظرثانی درخواستوںکی سماعت کا معاملہ۔ سابق وزیراعظم نوازشریف کے بعد ان کے بچوں نے بھی نظرثانی درخواستوں پر سماعت مو¿خر کرنے کی درخواست دائر کر دی۔ سلمان اکرم راجہ کے توسط سے دائر درخواست میں مو¿قف اپنایاگیا ہے کہ پانامہ کیس کا فیصلہ پانچ رکنی بنچ نے دیا۔ تین رکنی بنچ لارجر بنچ کے فیصلے کو بدل نہیں سکتا بلکہ پانچ رکنی بنچ نے تین رکنی بنچ کے فیصلے کی توثیق کی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ اور پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں جبکہ درخواست میں بچوں کی جانب سے دائر کردہ نظرثانی درخواستوں پر سماعت کیلئے پانچ رکنی لارجر بنچ تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ سلمان اکرم راجہ کے توسط سے دائر درخواست میں مو¿قف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ نے نظرثانی اپیل تین رکنی بنچ میں (آج) منگل کیلئے فکس کی ہے اور بنچ کی سربراہی جسٹس اعجاز افضل خان نے کرنی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ 28 جولائی کو فیصلہ 5 رکنی لارجر بنچ نے دیا تھا اس لئے نظرثانی اپیل بھی 5 رکنی بنچ میں لگائی جائے اور اس کیلئے 5 رکنی لارجر بنچ تشکیل دیا جائے۔ دوسری طرف رجسٹرار احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف دو ریفرنس نیب کو واپس کردیئے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس نے لندن فلیٹس اور فلیگ شپ ریفرنسز کی اسکروٹنی مکمل کرکے دونوں ریفرنسز نیب کو واپس کردیئے ہیں۔رجسٹرار آفس نے نیب کو تکنیکی خامیاں دور کرکے 14 ستمبر تک دوبارہ ریفرنس جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ اپارٹمنٹ اور عزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں غلطیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ریفرنس میں کچھ صفحات کے نمبر غلط ہیں جب کہ بعض صفحات پر نمبر ہی درج نہیں ہیں۔اس کے علاوہ ریفرنسز میں کچھ دستاویزات اضافی اور کچھ ضروری دستاویزات نہیں لگائی گئی ہیں۔اس سے قبل نیب نے شریف خاندان کے خلاف اضافی دستاویزات اسلام آباد کی احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس میں جمع کرادی ہیں۔نیب کی جانب سے اضافی ریکارڈ 8 باکسز میں احتساب عدالت لایا گیا۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس میں شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز کی تفصیلی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے جو 14 ستمبر تک مکمل کرلیا جائے گا اور ریفرنسز میں تکنیکی معاملات کو دور کرکے ہی اسے عدالت بھیجا جائے گا۔واضح رہے کہ احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس نے گزشتہ روز نیب کے ریفرنسز نامکمل قرار دیتے ہوئے نیب کو ضروری دستاویزات لگانے کا حکم دیا تھا جبکہ نیب ترجمان نے تمام ریفرنس منظور ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔علاوہ ازیں احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیرنے شریف خاندان اوراسحاق ڈار کیخلاف ریفرنسزکے ریکارڈ اور عدالتی عملے کی حفاظت کی سکیورٹی کے انتظامات کے لیے سیکرٹری داخلہ کو خط لکھ دیاہے۔ذرائع کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے سیکرٹری داخلہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ عدالت میں اہم مقدمات کے باوجود سکیورٹی نہیں دی گئی، 4ہائی پروفائل ریفرنسز کے ریکارڈ کی حفاظت کے لئے بھی سکیورٹی نہیں ہے، سکیورٹی لیپس کی وجہ سے اہم ریکارڈ غائب ہونے کا بھی خدشہ ہے۔ خط میں عدالتی عملے کی سکیورٹی کے لئے بھی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس کی حفاظت کے لئے بھی اضافی اہلکاروں کو تعینات کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن