ملک کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے سب کو ملکر کام کرنا ہو گا: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا ہے کہ وطن عزیز کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا اور محنت، دیانت اور میرٹ کو اپنا کر ہی آگے بڑھا جاسکتا ہے اور اسی لئے پنجاب حکومت نے میرٹ اور شفافیت کو سکہ رائج الوقت بنایا ہے جس سے صوبے میں میرٹ کو فروغ ملا ہے اور شفافیت پر عملدرآمد کرتے ہوئے اربوں روپے کے قومی وسائل بچائے گئے ہیں۔ لندن میں مختلف وفود سے گفتگو میں شہبازشریف نے کہا کہ وسائل عوام کی امانت ہیں اور ایک ایک پائی عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر صرف کی جا رہی ہے۔ شفافیت، میرٹ، معیار اور رفتار حکومت پنجاب کا طرہ امتیاز ہے اور ہمارے ترقیاتی منصوبے معیار کے اعتبار سے اپنی مثال آپ ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ترقیاتی منصوبوں کی ریکارڈ مدت میں تکمیل کی مثال ملک کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ صوبے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے جامع پروگرام پر عمل پیرا ہیں۔ صحت، تعلیم،زراعت سمیت دیگر شعبوں کی ترقی کے لئے انقلابی اقدامات کئے۔ عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے بڑے منصوبے پر کام کیا جا رہا ہے۔ عوام کی خدمت اوڑھنا بچھونا ہے، اس مقصد کے لئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جا رہی۔ ملک کے مستقبل کو سنوارنے کے لئے تیزی سے کام کر رہے ہیں اور آخری سانس تک عوام کی خدمت کرتے رہیں گے۔ ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ورلڈ الیون اور پاکستان الیون کے مابین ٹی ٹونٹی میچ میں شائقین کرکٹ کو بہترین کھیل دیکھنے کو ملا اور پاکستان کے عوام شاندار کھیل سے محظوظ ہوئے۔ پنجاب حکومت نے دیگر میچوں کیلئے بھی شاندار انتظامات کئے ہیں اور اس ضمن میں متعلقہ اداروں اور محکموں کو ضروری ہدایات جاری کی جاچکی ہیں کہ سٹیڈیم کے اندر اور باہر انتظامات خوب سے خوب تر ہونے چاہئیں۔ وزیراعلیٰ نے لاہور کی بعض سڑکوں پر ٹریفک کی صورتحال کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ٹریفک رواں دواں رکھنے کیلئے لندن سے صوبائی انتظامیہ اور ٹریفک حکام کو ضروری ہدایات دی ہیں۔ موثر ٹریفک مینجمنٹ پلان وضع کرکے اس پر من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور متعلقہ حکام خود فیلڈ میں موجود رہیں اور ٹریفک کی روانی کو یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کی مشکل میری مشکل ہے۔ مجھے ٹریفک ہر قیمت پر چلتی نظر آنی چاہئے۔ متعلقہ حکام جان لیں! ٹریفک جام کے حوالے سے کوئی عذر نہیں سنوں گا اور آئندہ ٹریفک جام ہونے کے بارے میں شکایت ملی تو متعلقہ حکام کے خلاف کارروائی ہوگی۔