• news

این اے 120 ‘ انتخابی معرکہ آج ہو گا‘ مسلم لیگ نون‘ پی ٹی آئی آمنے سامنے‘ سخت سیکورٹی انتظامات‘ فوج رینجرز تعینات

لاہور/ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ خبر نگار + سٹاف رپورٹر + نمائندہ نوائے وقت + ایجنسیاں ) لاہور کے تاریخی حلقہ این اے 120 میں میدان (آج ) اتوار کو سجے گا۔ مسلم لیگ (ن) کی امیدوار بیگم کلثوم نواز کے مقابلے میں تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد اور پیپلزپارٹی کے فیصل میر سمیت 44 امیدوار میدان میں ہیں۔ سکیورٹی اداروں نے پولنگ کیلئے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ این اے 120 لاہور میں (آج )17ستمبر کو ملک کا ایک بڑا انتخابی معرکہ ہونے جا رہا ہے، ہر کسی کی نظریں اس حلقے پر جمی ہیں۔ نواز شریف کی خالی نشست پر مسلم لیگ (ن)کی امیدوار انکی اہلیہ بیگم کلثوم نواز ہیں۔ حلقے میں کل 220 پولنگ سٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں سے 102 مرد، 98 خواتین اور 19 مشترکہ ہیں۔ حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 21 ہزار 786 ہے۔ مرد ووٹرز ایک لاکھ 79 ہزار 642 اور خواتین ووٹرز کی ایک لاکھ 42 ہزار 144 ہیں۔ ہر پولنگ سٹیشن پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے ہیں، 8 ہزار سے زائد پولیس افسر اور اہلکار ڈیوٹی انجام دینگے۔ این اے 120 کے اہم اور بڑے علاقوں میں امین پارک، کریم پارک، گنج کلاں، بلال گنج، انار کلی، گوالمنڈی، قلعہ گوجر سنگھ، مزنگ، جناح ہال، اسلام پورہ، چوہان پارک، ساندہ کلاں، موہنی روڈ، شیش محل روڈ اور بیڈن روڈ شامل ہیں۔ مسلم لیگ نواز اورپی ٹی آئی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ حلقے میں 100بائیومیٹرک مشینیں بھی پہنچادی گئی ہیں جو 39 پولنگ سٹیشنز پر استعمال کی جائیں گی۔ الیکشن کمشن کے مطابق بائیومیٹرک مشینوں کا استعمال پہلی بار تجرباتی بنیادوں پر کیا جا رہا ہے۔ 57 ہزار 265 امیدوار آزمائشی طور پر بائیومیٹرک طریقے سے ووٹ کاسٹ کرینگے۔ پولنگ آج صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ پریذائیڈنگ افسروں کو پولنگ کے بعد نتائج فوری جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ این اے 120 میں شریف فیملی کاکوئی فرد بیگم کلثوم نواز کو ووٹ نہیں ڈال سکے گا کیونکہ اُن میں سے کسی کا بھی ووٹ این اے 120 میں درج نہیں ہے۔ نواز شریف، بیگم کلثوم نواز اور میاں حمزہ شہباز بہت سے دیگر فیملی ممبران کے ووٹ این اے 119 میں درج ہیں۔ انتخابی معرکے میں حصہ لینے والے کسی بھی بڑے امیدوار کا ووٹ حلقے میں رجسٹرڈ نہیں ہے۔ بیگم کلثوم نواز کا ووٹ این اے 119 میں رجسٹرڈ ہے۔ یاسمین راشد اپنا ووٹ این اے 128 میں ٹرانسفر کرا چکی ہیں۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر کا ووٹ بھی این اے 120 میں نہیں ہے۔ جماعت اسلامی کے ضیاءالدین انصاری کا ووٹ این اے 119، ملی مسلم لیگ کے حمایت یافتہ یعقوب شیخ کا ووٹ بھی این اے 120 میں نہیں ہے۔ الیکشن کمشن نے ووٹرز کی آسانی کےلئے این اے 120کا گوگل میپ جاری کر دیا، گوگل میپ میں این اے 120 کے 220 پولنگ سٹیشنز کا ڈیٹا بھی دیا گیا ہے، ووٹرز گوگل میپ کے ذریعے متعلقہ پولنگ سٹیشن پر باآسانی جا سکیں گے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار امیر بہادر خان ہوتی کلثوم نواز کے حق میں دستبردار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے دستبردار کا فیصلہ پچھلے ہفتے کیپٹن صفدر کی ان سے ہونے والی ملاقات کے بعد کیا تھا تاہم اس کا باضابطہ اعلان قیادت کی منظوری سے مشروط کر دیا تھا۔ ضمنی انتخاب کیلئے 220 پریذائیڈنگ افسر، 566 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسر، 566 پولنگ افسروں کو ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا ہے۔ انتخاب کو ناخوشگوار واقعات سے پاک رکھنے کیلئے پاک فوج اور رینجرز کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ حلقے کے تمام پولنگ سٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا ہے اور دفعہ 144 کے تحت اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ حلقے کی فضائی نگرانی بھی کی جائے گی۔ اجلاس سے خطاب میں سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) محمد امین وینس نے کہا کہ لاہور پولیس شہر میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی ذمہ دار ہے اس لئے کسی بھی شخص کو ضمنی انتخاب کے موقع پر اسلحہ کی نمائش یا ہوائی فائرنگ کی بالکل اجازت نہیں دیں گے۔ ادھر کلثوم نواز کے خلاف فیصل میر کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ہے۔ جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ درخواست پر کل 18 ستمبر کو سماعت کریگا۔ فیصل میر نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ فیصل میر نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا فیصلہ کل سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کی درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا کہ کلثوم نواز اپنے درست مالی گوشوارے فراہم کرنے، بالواسطہ یا بلاواسطہ اپنے زیر استعمال اثاثے بتانے میں ناکام رہیں۔
انتخابی معرکہ

ای پیپر-دی نیشن