• news

پارلیمینٹ یتیم نہیں‘ کچھ ادارے حقوق غضب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں : وزیر داخلہ

لاہور +نارووال (خصوصی رپورٹر+نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر داخلہ احسن اقبال نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ نیب کو کسی جگہ بلا کر با اثر لوگوں کی طرف سے حدیبیہ کیس کھولنے کے لئے دباﺅ ڈالنے کا نوٹس لیں۔ آئین میں ہر ادارے کی اپنی حدود ہیں، انہوں نے کہا اس وقت پاکستان کو بین الاقوامی سازشوں کا سامنا ہے، نواز شریف کو ایک سازش کے تحت ہٹایا گیا ہے۔ وہ گزشتہ روز سینیٹر پرویز رشید اور دانیال عزیز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ احسن اقبال نے کہا ایک ایسے وقت جب ہم نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے، کراچی سکون کی طرف بڑھ رہا ہے، بلوچستان کی صورت حال آپ کے سامنے ہے، ترقیاتی منصوبے تکمیل کی طرف بڑھ رہے ہیں، زر مبادلہ کے ذخائر 22 ارب ڈالر ہو چکے ہیں۔ سی پیک جیسا منصوبہ تکمیل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس میں نواز شریف کو شاباش ملنی چاہئے لیکن انہیں ایک سازش کے تحت ہٹایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چار سال پہلے 20گھنٹے بجلی نہیں آتی تھی آج 20گھنٹے آ رہی ہے چار سال میں10ہزار میگا واٹ بجلی کا بندوبست کیا گیا جو بچوں کا کھیل نہیں تھا۔ نوازشریف کی قیادت میں ان کی کابینہ نے نا ممکن کو ممکن کر دکھایا۔ بجلی میں اضافے سے پیداوار بڑھی اور ہمارا جی ڈی پی پانچ اعشاریہ تین حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا یہ صدی سیاست کی صدی نہیں بلکہ اقتصادیات کی صدی ہے اب یہاں جی سیون اور جی ٹونٹی بلاک ہیں۔ مضبوط معیشت کے لئے سیاسی استحکام آکسیجن کی حیثیت رکھتا ہے۔ نواز شریف کے پاکستان کو ترقی کے راستے پر ڈالنے سے دشمن نالاں تھے ۔ وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان امداد لینے والے ملک سے امداد دینے والا ملک بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ سوویت یونین کسی جنگ کے نتیجے میں نہیں ٹوٹا بلکہ اندرونی عدم استحکام نے اسے ٹکڑے ٹکڑے کیا۔پاکستان کے خلاف بھی یہی سازش کی جا رہی ہے تا کہ عدم استحکام پیدا کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئین کے مطابق اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتے ہیں، یہی وجہ ہے ہم نے عدلیہ بحالی کی تحریک چلائی۔ اب جبکہ ہمارے خلاف جیسے بھی فیصلے آئے ہم نے قبول کئے لیکن ہمارے تحفظات موجود ہیں۔ صرف ہمارے ہی تحفظات نہیں ہیں ان فیصلوں پر چوٹی کے آئینی قانونی ماہرین اور عوام کو بھی تحفظات ہیں۔ لاکھوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 10اے ہر شہری کو حق دیتا ہے کہ اس کا فیئر ٹرائل ہو گا، ڈیو پراسس اس کا حق ہے۔ اپیل بنیادی حق ہے لیکن منتخب وزیراعظم کو ایسی شق کے تحت بر طرف کیا گیا جس میں اپیل کا حق بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مارشل لاءتو نہیں ہے آئین کی حکمرانی ہے۔ ہم اس ادارے پر ایسی بات نہیں کر سکتے جو ادب و احترام سے باہر ہو تا تمیزالدین کیس، بھٹو کیس، نصرت بھٹو کیس، ظفر علی کیس سپریم کورٹ کے ایسے فیصلے ہیں جن کی نظیر آج کی سپریم کورٹ بھی دیتے ہوئے ہچکچاتی ہے۔ ہمارا گمان ہے کہ نواز شریف والا کیس ان ہی کیسوں کی صف میں شامل ہو گیا ہے۔ نواز شریف کیس کے بارے میں تاریخ مختلف نقطہ نظر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، آئین کے تحت عدلیہ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ میڈیا میں ایسی اطلاعات ہیں کہ نیب کو کسی جگہ بلا کر با اثر لوگوں نے مجبور کیا کہ حدیبیہ کیس کی اپیل لاتے ہیں کہ نہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پندرہ سولہ سال پچھلے کیسوں کو کھولنے کی روایت سے عوام انار کی کی طرف بڑھیں گے۔ پھر کوئی قانون نہیں ہو گا کوئی سزا سزا نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا پاکستان کی پارلیمنٹ یتیم ادارہ نہیں 20کروڑ عوام کے اعتماد کی مظہر ہے۔ یوں محسوس ہو رہا ہے کہ پارلیمنٹ کو بے وقعت کیا جا رہا ہے ان اداروں کو پارلیمان میں زیر بحث لائیں گے۔ پاکستان میں پارلیمانی جمہوریت جس میں عوام کی حاکمیت کو بالا دست تصور کیا گیا ہے اس کو چیلنج کیا جائے گا تو جمہوریت کی بنیاد کمزور ہو گی یہ ہمارے لئے قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف وہ شخص ہے جو قانون کے ساتھ تعاون کر رہا ہے نہ صرف خود عدالت میں پیش ہوا بلکہ تین نسلوں کو حساب کے لئے پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ حکمرانوں کے ہاتھوں ملک کے خزانے خالی ہوتے ہیں بھرے نہیں ہوتے۔ 2013کے مقابلے میں آج پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر بڑھ کر22ارب ڈالر تک پہنچا دیئے۔ انہوں نے کہا کہ نگران جج کی مثال نہیں ملتی چیف جسٹس نوٹس لیں۔ انصاف ہوتا تو نظر آنا چاہئے تھا سپریم کورٹ کا انصاف غصے سے ہوتا نظر نہیں آنا چاہئے ۔پاکستان کے منتخب وزیر اعظم کو اپیل کا حق نہیں دیا گیا۔ سب نے دیکھا وزیر اعظم کے ساتھ کیا ہوا؟۔ ایسا تو مارشل لاءکے ادوار میں بھی نہیں ہوا۔ اس فیصلے نے نئی نظیر قائم کی ہے۔جے آئی ٹی ارکان کا انتخاب بھی تنازع کا شکار رہا۔ پہلی بار عدالتی کاموں کیلئے واٹس ایپ کالز کا استعمال کیا گیا۔ پاکستان ایک پارلیمنٹری جمہوریت ہے۔ پارلیمنٹ کو بے وقعت کیا جا رہا ہے۔یہ عدالتی فیصلہ پاکستان کی تاریخ کا مہنگا ترین فیصلہ ہے 1400 سے 1600 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے سٹاک مارکیٹ میں ۔ کچھ ادارے پارلیمنٹ کا حق غصب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس معاملے کو پارلیمان میں زیر بحث لائیں گے۔ اپنے کاغذات نامزدگی میں 80 کروڑ کے اثاثے ظآہر کرنے والا کیا ڈیڑھ لاکھ کی تنخواہ چھپا سکتا ہے؟۔ انہوں نے کہاکہ عدالت نے جو تعریف اثاثوں کی بتائی وہ لاگو ہی نہیں ہوتی۔ پاکستان کے آئین میں عوام کی حاکمیت کو بالا تسلیم کیا گیا ہے۔ عوام کے حق حاکمیت میں مداخلت کسی طور قابل قبول نہیں ہے۔ آئین میں ہر ادارے کی حدود کا تعین کیا گیا ہے۔ پاکستان کے عوام کی بالادستی کو چیلنج کیا گیا تو آئین کی بنیاد کمزور ہو گی۔ حدیبیہ پیپر ملز کا طریقہ کار بھی واٹس ایپ جیسا ہوا تو انصاف نہ ہونے کا خدشہ ہے۔ سقراط اور بقراط جو ہیں انہوں نے برکس اعلامیہ کو اپنی مرضی کے مطابق بغیر سوچے سمجھے آگے پھیلایا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا بہترین دوست ہے۔ چین کی پاکستان سے متعلق پالیسی میں رتی برابر بھی تبدیلی نہیں آئی۔ کاش پرویز مشرف کے معاملے پر بھی کوئی مانیٹرنگ جج تعینات ہوتا۔ پاکستان کی پارلیمان یتیم خانہ نہیں بلکہ عوامی خواہشات کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے الیکشن میں ایک ہی سوال ہو گا 2018ءکا پاکستان 2013ءسے بہتر ہے یا بدتر؟ عوام خدمت دیکھ کر ووٹ دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزادی کپ نے بین الاقوامی کھلاڑیوں کا اعتماد بحال کیا، ورلڈ الیون نے دنیا میں پاکستان کے تشخص کو مثبت انداز میں پیش کیا اور وہ دھبے دھو ڈالے جو دہشت گردوں نے سکیورٹی کے حوالے سے ہم لگائے تھے ۔ یہ ایک بہت بڑا کارنامہ ہے جس کے لئے اہل پاکستان مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوںنے سکیورٹی انتظامات کے باعث پریشانیاں برداشت کیں اور میزبانی کا حق ادا کیا۔ آزادی کپ صرف کرکٹ کا مقابلہ نہیں پاکستانی قوم کے دہشت گردی کیخلاف عزم کی للکار تھی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے بہترین سکیورٹی انتظامات پر پنجاب حکومت، صوبائی سکیورٹی اداروں وفاق کے سکیورٹی اداروں کی بھی تعریف کرتے ہوئے انہیں شاباش دی۔ احسن اقبال نے کہا کہ فیصلے کی چوکیداری بھی جج کرے تو انصاف نہیں ہو گا‘ بااثر لوگوں نے نیب کو حدیبیہ کیس میں اپیل کرنے کا کہا پارلیمنٹ کو بے وقعت کیا جا رہا ہے دیگر ادارے پارلیمان کی حدود میں مداخلت کر رہے ہیں۔ اطلاعات ہیں نیب کو بااثر لوگوں نے بلاکر کہا حدیبیہ کیس کی اپیل کرتے ہیں یا نہیں؟ کوئی دفتر ہے جہاں سے نیب اور دیگر سے سازباز کی جا رہی ہے بااثر قانونی شخصیت نیب پر ریفرنس دائر کرنے کیلئے دباﺅ ڈال رہی ہے امید کرتے ہیں چیف جسٹس پاکستان انصاف کے تقاضے پورے کریں گے۔نارووال سے نامہ نگار کے مطابق ڈی ایچ کیو ہسپتال کی اَپ گریڈیشن کے موقع پر پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت اپنے قائد محمد نوازشریف کی حقیقی انقلابی اور محب وطن قیادت میں اپنے عوام دوست ترقیاتی پروگرام پر عمل پیرا ہے۔ صحت، تعلیم، انرجی، انفراسٹرکچر اور روزگار کی فراہمی اولین ترجیحات ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اب آگے کی طرف بڑھ رہا ہے اور چند لوگ جو ہماری کامیابیوں سے پریشان ہیں اور وہ سازشیں کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں سوال کرنا چاہتا ہوں کہ جب جنرل پرویز مشرف اپنے 9 سالہ اقتدار کے دوران آگ اور خون کا کھیل کھیل رہا تھا، جب زرداری دونوں ہاتھوں سے ملک اجاڑ رہا تھا تو کیوں نہیں معزز سپریم کورٹ کا کوئی مانیٹرنگ جج لگایا گیا۔ ہم عدالتی فیصلوں پر عمل کریں گے ا ور کر رہے ہیں لیکن ان فیصلوں پر ہمارے تحفظات ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ کیا غضب ہے کہ ایک چپڑاسی کے معطل ہونے پر اس کو تین اپیلوں کا حق ہوتا ہے لیکن 20 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم کو کوئی حق نہیں ہے۔اسلام آباد سے خبرنگار خصوصی کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے ہے کہ پاکستان اور چین مل کر دشمنوں کی سی پیک کے خلاف سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور چینی سفیر سن وی ڈونگ کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں اقتصادی راہداری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدید خطوط پر تربیت دینے سے متعلق باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر داخلہ

ای پیپر-دی نیشن