کراچی پورٹ ٹرسٹ آفیسرز کوآپریٹو ہاؤسنگ 31 سال بعد بھی الاٹیوں کو پلاٹ نہ دے سکی
اسلام آباد(مسعود ماجد سید؍خبر نگار)کراچی پورٹ ٹرسٹ آفیسرز کوآپریٹو ہائوسنگ لمیٹڈ (KPTOCHS) 1986 میںاپنے قیام سے لے کر آج 31 سال گزرنے کے باوجود اپنے الاٹیوں کو مکمل طور پر زمین الاٹ کر سکی اور نہ ہی اضافی41.10 ایکٹراراضی کو ریگولرائز کر انے میں کامیاب ہو سکی ہے ۔وزارت پورٹس اینڈ شپنگ کے ذرائع کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ نے اپنے افسران و ملازمین کی رہائشوںکو سمندر سے قریب ترین بنانے کی غرض سے کے پی ٹی ہاوسنگ سوسائٹی کو 1986 سے مختلف مراحل میں چائنہ کریک کی 171.10ایکٹرسمندری زمین لیز پر الاٹ کی۔ کے پی ٹی نے سوسائٹی کو تین مراحل میں کل 130ایکٹر اراضی الاٹ کی جس کی تفصیل یوں ہے۔ 1996میں 25ایکٹر، 1990میں 27ایکٹر اور 1989میں78 ایکٹر اراضی الاٹ کی گئی۔ دوسری طرف 2001 میںحکومت سندھ نے بھی اس اراضی کے حصول کے لئے عدالتی دروازہ کھٹکھٹادیاہے۔ کے پی ٹی نے 99سال کی لیز مدت کے لئے 130ایکٹر اراضی KPTOCHSکوالاٹ کی ہے جس کی لیزنگ یکم جنوری 1990سے شروع ہو گی اور 31 دسمبر2089 میں اختتام پذیر ہو جائے گی۔ اب تک کل668 افسران، ملازمین ودیگر افراد کو پلاٹ الات کئے جا چکے ہیں۔ KPTOCHS ایک پرائیویٹ اور علیحدہ ادارہ ہونے کی وجہ سے سوسائٹی ایکٹ 1925کے تحت چل رہی ہے اس لئے KPTOCHS کے بقول 1996سے نا تو کوئی مزید زمین خرید کی جاسکی ہے اور نا ہی مزید کو ئی الاٹمینٹس کی جاسکیں ہیں ۔سوسائٹی نے اب تک الاٹیوں سے 500روپے فی مربع گز کے حساب سے زمین کی رقم وصول کی ہے لیکن اضافی اراضی نہ ملنے کی وجہ سے نا صرف الاٹیوں کو مشکلات کا سامنا ہے بلکہ وہاں ترقیاتی امور بھی عرصہ دراز سے ٹھپ ہوئے پڑے ہیں۔