پاکستان کے دہشت گردوں کی برآمد روکنے تک مذاکرات ثمرآور نہیں ہو سکتے: بھارت کا الزام
نظام آباد/ نئی دہلی(اے این این) بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے پاکستان پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام دہراتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک ہمسایہ ملک بھارت کو دہشت گردوں کی برآمد نہیں روکتا اس کے ساتھ مذاکرات ثمر آور ثابت نہیں ہو سکتے۔ ریاست تلنگانا کے شہر نظام آباد میں اجتماع سے خطاب میں انہوں نے الزام لگاتے کہا پاکستان کے ساتھ مذاکرات اسی صورت ہو سکتے ہیں جب اس کے رویئے میں واضح تبدیلی آئے۔ سرحد پر صورتحال تبدیل ہوچکی ہے اور بھارت اب کمزور ملک نہیں رہا، دہشت گردی کو منہ توڑ جواب دیا جارہا ہے اور اس کی ملکی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ دہشت گردی، انتہا پسندی اور مائو نوازوں کے مسائل کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم ظاہر کیا۔ بھارت ایک طاقتور ملک کے طورپر ابھرا ہے اورکوئی طاقت اس کی خودمختاری پر بری نظر نہیں ڈال سکتی۔ 15 اگست 1947ء سے 17 ستمبر 1948ء تک 15ماہ کا عرصہ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب ہے کیونکہ حیدر آباد ریاست کے حکمران نے ان لوگوں پر ستم ڈھائے جو بھارت کے ساتھ ملنا چاہتے تھے۔ حیدر آباد کو بھارت کے ساتھ شامل کرنے کیلئے پولیس کارروائی شروع کرنے پر بھارت کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کو خراج تحسین پیش کیا۔ بھارت کی سیاسی یکجہتی کا سہرا پٹیل کے سر ہے جنہوں نے تمام ریاستوں کی بھارتی یونین میں شمولیت یقینی بنائی۔