آرمی چیف جنرل باجوہ آئندہ ہفتے رو س کا دورہ کریں گے
اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) آرمی چیف جنرل قمر جاوید کا اگلے ہفتے پہلا دورہ روس متوقع ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق امریکہ کی نئی افغان پالیسی اور خطہ میں داعش سمیت دہشت گرد تنظیموں کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے پیش نظر آرمی چیف کا یہ مجوزہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی ایشیا و افغانستان کیلئے حال ہی میں جب نئی پالیسی کی آڑ میں پاکستان پر دبائو ڈالنے کی کوشش کی تو روس نے اس دبائو کو مسترد کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔ باور کیا جاتا ہے کہ جنرل قمرجاوید باجوہ روس کی عسکری قیادت کے ساتھ ملاقاتوں کے علاوہ دفاعی پیداوار کے اہم اداروں کا بھی دورہ کریں گے اور بری فوج کیلئے روس کے ایم آئی سترہ، ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹروں اور ایم آئی 35اور ایم آئی 29 گن شپ ہیلی کاپٹروں کے حصول کے امکانات پر بھی گفتگو جائزہ لیں گے۔ خیال رہے کہ دو ہفتے پہلے روس چار عدد ایم آئی 35 ہیلی کاپٹر پاکستان کو فراہم کر چکا ہے۔ ایک اور ذریعہ کے مطابق پاکستان اور روس کے درمیان دفاع سودوں میں اضافہ ہونے کی صورت میں پاکستان روس کے تیار کردہ جدید ترین میزائل شکن نظام ایس 400- کے حصول کا جائزہ لے سکتا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ روس اپنے دیرینہ اتحادی، بھارت کو نظر انداز کر کے یہ نظام پاکستان دے سکتا ہے؟ بھارت اور روس کے درمیان پہلے سے اس نظام کی فروخت پر بات چل رہی ہے‘ لیکن بھارت اس وقت اسرائیلی ساختہ میزائل شکن نظاموں پر زیادہ بھروسہ کر رہا ہے۔