• news

نوازشریف عد لیہ سے ریلیف ملنے کی صورت میں ہی وطن واپس آئیں گے

اسلام آباد (محمد نواز رضا/وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ این اے 120 کے انتخابی نتائج کے بعد مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے اپنے ووٹرز کو یکجا رکھنے کیلئے جارحانہ انداز میں سیاست کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ عدلیہ سے ریلیف ملنے کی صورت میں ہی پاکستان واپس آئیں گے۔فوری طور پر انکا پاکستان واپس آنے کا کوئی پروگرام نہیں وہ لندن میں بیٹھ کر نہ صرف حکومت کو کنٹرول کریں گے بلکہ پارٹی امور کو بھی چلائیں گے۔سردست مسلم لیگ (ن) کے صدر کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ الیکشن کمشن نے بھی مسلم لیگ (ن) کو 15روز کے اندر صدر کا انتخاب کرانے کی ہدایت کی ہے لیکن تاحال مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ لندن سے گرین سگنل کا انتظار کیا جارہا ہے۔ وہاں نوازشریف سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی‘ وزیر خارجہ خواجہ آصف اور دیگر رہنماؤں نے مشاورت مکمل کرلی ہے جبکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز نے پیر کو لندن پہنچنے کے بعد میاں نوازشریف کو این اے 120 کے ضمنی انتخاب سے متعلق آگاہ کیا۔مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما نے نوائے وقت کو بتایا ہے مشکل وقت میں مریم نواز نے اپنے آپ کو لیڈر کے طور پر منوا لیا ہے۔ این اے 120 کے انتخابی نتائج نے میاں نوازشریف کے حوصلے بلند کئے ہیں۔ اب نوازشریف اپنی حکومت اور پارٹی کے بارے میں کھل کر فیصلے کریں گے اور پارٹی کے مفاہمت پسند رہنماؤں کو سرپرائز دیں گے۔ وہ مریم نواز کے ذریعے اپنی نااہلی سے پیدا ہونے والے سیاسی خلاء کو پر کرنے کی کوشش کریں گے جو بالآخر پارٹی کے اندر واضح تقسیم کا باعث بن سکتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن