• news

کلثوم نواز کا نام وزارت عظمیٰ کیلئے پیش کیا گیا تو مخا لفت کرینگے: ساجد میر

لاہور (خصوصی نامہ نگار) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کی مرکزی شوریٰ نے 2018ء کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ سیاسی اتحاد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم قرار دیا ہے مسلم لیگ (ن) نے اگر وزارت عظمی کیلئے بیگم کلثوم نواز کا نام پیش کیا تو ہم اسکی مخالفت کریں گے۔ شریعت محمد یہ میں عورت کی حکمرانی کا کوئی تصور نہیں، شعائر اسلام اور دینی اقدار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ اس امرکا اظہار امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پروفیسر ساجد میر نے کلیۃ القرآن میر محمد میں منعقد مرکزی شوری کے اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں مرکزی ناظم اعلی اور وفاقی وزیر مواصلات ڈاکٹر حافظ عبدالکریم سمیت ملک بھر سے چار سو ارکان شوری نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آل پاکستان اہلحدیث مارچ 2018 ء کو لاہور میں منعقد کی جائیگی۔ اجلاس میں مولانا علی محمد ابوتراب کے اغوا کی پرزور مذمت کی گئی اور انکی بازیابی کیلئے متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔ یہ اجلاس ملک میں قرآن وسنت کے احیا ئ، جمہوریت کے استحکام ،آئین کی حکمرانی اور ووٹ کے تقدس کو یقینی بنانے اور سویلین اقتدار کی بالادستی کو یقینی بنانے پر زور دیتا ہے۔ یہ اجلاس جماعت کے سینئر نائب امیر اور بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا علی محمد ابوتراب انکے بیٹے اور رفقاء کے اغوا کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے مولانا ابوتراب کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے ۔ مقبوضہ کشمیر جموںوکشمیر میں بھارتی ریاستی مظالم اور دہشت گردی کی شدید مـذمت کرتا ہے۔اقوام متحدہ کی قراردادوں اور چارٹر کے مطابق کشمیریوں کو حق خو د ارادیت کے حصول کا مطالبہ کرتا ہے۔ قائدین حریت کو فی الفور رہا کرنے کا اہتمام کرے۔ اجلاس حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کرتاہے کہ امریکہ بھارت اسرائیل ایک واضح مسلم کش گٹھ جوڑ کاتوڑ کرنے کے لیے جامع حکمت عملی تشکیل دے اور مقبوضہ ریاست میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے کے لیے ایک بھرپور جارحانہ مہم کا اہتمام کرے۔ مجلس شوری کا یہ اجلاس تمام برادر مسلم ممالک سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ایک دوسرے کو زیر کرنے یا نیچا دکھانے کی بجائے اپنے اختلافات، باہمی مذاکرات کے ذریعے حل کریںتمام تر فرقہ ورانہ، نسلی اور لسانی تعصبات کو فراموش کرتے ہوئے مذہبی رواداری اور صبر و حکمت کی راہ اختیار کریں۔ یہ اجلاس فلسطین بالخصوص غزہ میں جاری مظالم اور محاصرے کی بھی شدید مذمت کرتاہے۔ یہ اجلاس سرزمین قبلہ اول کی آزادی کے لیے کوشاں اپنے فلسطینی بھائیوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دنیاکے ہر انصاف پسند شہری سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ مظلوم فلسطینیوں کو حق حیات دلوانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔اجلاس شام،عراق اور افغانستان میں جاری حقوق انسانی کی خلا ف ورزیوں کو فوری روکنے اور وہاں کے شہریوں کوکامل بنیادی انسانی حقوق دینے کامطالبہ کرتاہے۔ ۔ اجلاس میں مولانا عبداللہ چھتوی، مولانا عبدالعزیز حنیف ، مولانا عبدالحمید ہزاری،سمیت سب کے لیے دعائے مغفرت کرتا ہے ۔ اجلاس نے پروفیسر ساجد میر اور حافظ عبدالکریم کی قیادت پر بھرپور اعتماد کااظہار کیا۔ عبدالرزاق ، پروفیسر عبدالستار، علامہ شفیق پسروری، مولانا نعیم بٹ، ڈاکٹر عبدالغفور، مولانا شریف چنگوانی،مولانا یاسین ظفر، حماد لکھوی ، عبدالحمید جہلمی، محمد سلیمان، عتیق الرحمن شاہ، یوسف پسروری، اسلم سالم، مولانا مقصود سلفی ، ریاض قدیر، یونس آزاد، عمران عریف، شاہد امین، طاہر شیخ، حافظ بابر، قاری عزیز، مبشر مدنی، عرفان ثنائی، قاری حنیف، قاری عبدالرحیم، دانیال شہاب، میاں محمود عباس ۔فیصل افضل شیخ، عبدالباسط شیخوپوری، افضل سردار، ابراہیم طارق،بشیر انصاری،مولانا ابوبکر، رانا خلیق پسروری، خالد محمود ندیم، قاری عبدالرحیم، عبدالرحمن ثاقب، عامر نجیب،مولانا فضل الرحمن مدنی سمیت دیگر ارکان نے شرکت کی ۔

ای پیپر-دی نیشن