کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کیخلاف درخواستیں خارج‘ جمہوریت کیلئے عوامی فیصلہ ماننا بہتر: سپریم کورٹ
اسلام آباد (ایجنسیاں+ نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کے خلاف دائر درخواستیں خارج کردیں۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ یہ مقدمہ پانامہ کیس سے مختلف ہے، پانامہ کیس میں معاملہ تنخواہ ظاہر نہ کرنے کا تھا،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عوامی رائے کا احترام کریں الیکشن ہوچکا ہے، آپکے پاس کچھ نہیں تو آپ کو درخواست دائر نہیں کرنی چاہیے تھی۔ جسٹس گلزار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ درخواستیں فیصل میر اور اشتیاق چوہدری نے دائر کی تھیں۔ فیصل میر کی وکیل نے کہا کہ کلثوم نواز نے اپنے کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی ۔ اس پر جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ این اے 120 الیکشن ہوچکا ہے۔ پری الیکشن کا مرحلہ ختم ہوچکا ہے۔ بتائیں کلثوم نواز نے کونسا اثاثہ ظاہر نہیں کیا؟ اس پر وکیل فیصل میر نے کہا کہ کلثوم نواز نے اقامہ ظاہر نہیں کیا۔ اس پر جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ یہ مقدمہ پانامہ کے مقدمے سے مختلف ہے، اسے پانامہ معاملہ کے ساتھ نہ جوڑا جائے۔ پانامہ کیس میں معاملہ تنخواہ ظاہر نہ کرنے کا تھا۔ اس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عوامی رائے کا احترام کریں۔ آپ پسند کریں یا نہ کریں الیکشن ہوچکاہے۔ جسٹس گلزار نے کہا کہ آپ نے تین اعتراضات اٹھائے لیکن ثبوت نہیں دیے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپکے پاس دیگر فورم موجود تھے، عوام کے مینڈیٹ کی عزت کریں۔ بنچ کے سربراہ نے ریمارکس میں کہا کہ قانونی نکات سے زیادہ حقائق پر بات کریں کیونکہ عدالت مستند ثبوتوں کو سامنے رکھتے ہوئے ہی فیصلہ کرتی ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 17 ستمبر کو اس حلقے میں انتخاب ہوچکا ہے جس کا غیر سرکاری نتیجہ بھی آچکا ہے لہٰذا جمہوریت کے لئے بہتر ہے کہ عوام کے فیصلے کو تسلیم کیا جائے۔