-ایف بی آر کا کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 35ارب کا ریونیو کھو گیا
اسلام آباد (عترت جعفری) ایف بی آر کا کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 35 ارب روپے کا ریونیو کھو گیا ہے جبکہ اربوں روپے مالی بے ضابطگیوں کی نذر ہوگئے۔کسٹمز کے شعبے کی رپورٹ 2015-16 میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی فنانشل سٹیٹمنٹ میں 35 ارب 31کروڑ روپے کم رپورٹ کئے گئے ہیں۔سٹیٹ بنک کا ڈیٹا بتاتا ہے کہ 30جون کو ختم ہونے والے مالی سال میں کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 439 ارب روپے جمع ہوئے جبکہ ایف بی آر 404 ارب روپے بتاتا ہے۔اس طرح 35ارب روپے کے بارے میں خود ادارے کو کچھ پتہ نہیں اور ایف بی آر نے تاحال اس پراسراریت کو دور کرنے کے لئے کوئی کام نہیں کیا۔ مختلف کلکریٹس نے 2ارب 73کروڑ روپے ایڈوانس ڈیوٹی کے طور پر وصول کئے۔46 اسے معاملات رپورٹ ہوئے جن میں فنانشیل انٹرمنٹس کو کیش نہ کرانے کے باعث حکومت کو 27ارب 99کروڑ روپے کا ریونیو نہیں مل سکا۔151 ایسے معاملات ہیں جن میں ریکارڈ فراہم نہ کرنے کے باعث چھان بین نہیں ہوسکی۔امپورٹ پالیسی آرڈر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ممنوعہ آئٹمز ریلیز کردئیے گئے جن کی مالیت 56کروڑ روپے سے زائد تھی۔ 51معاملات میں پنلٹی وصول نہیں کی گئی جس سے 11ارب روپے کا ریونیو نقصان ہوا۔کلکریٹس نے کسی اختیار کے بغیر رعایات دی جس سے ملک کو 3ارب 63کروڑ روپے کا ریونیو نقصان ہوا۔ایم سی سی اسلام آباد نے ایک ارب روپے کی غلط رعایات دے ڈالیں۔ ایم سی سی اپریزمنٹ کراچی نے 8کروڑ روپے کا ریونیو نقصان کیا۔117 ایسے معاملات سامنے آئے جن میں ضبط شدہ اشیاءکی نیلامی نہ کرنے کے باعث 4ارب 47کروڑ روپے کا ریونیو بلاک ہوگیا۔ودھ ہولڈنگ ٹیکس نہ لگانے یا کم وصول کرنے کی وجہ سے ملک کو 3ارب 41کروڑ روپے کا مالی نقصان پہنچایا گیا۔