اپنا گھر ٹھیک کرنے کے قریب، پھر سرمایہ کاروں کا بلا سکیں گے، پاکستان، چین میں غلط فہمیاں پیدا کی جا رہی ہیں: وزیر داخلہ
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نامہ نگار+ صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم اپنا گھر ٹھیک کرنے کے قریب ہیں کیونکہ جب تک اپنا گھر ٹھیک نہیں ہوتا، مسائل حل نہیں ہوں گے، قوم کو نام نہاد سقراط اور بقراطوں کے جھانسے میں نہیں آنا چاہئے، وہ سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے پاکستان پر بھی تنقید کرنے سے گریز نہیں کرتے۔ اقتصادی راہداری منصوبے میں تمام صوبوں کو آن بورڈ لیا۔ خطے میں استحکام کیلئے بھارت سمیت تمام ممالک سے بات چیت پہلے بھی کی ہے، اب بھی تیار ہیں۔ سی پیک کے مکمل ہوتے ہی خطے میں پاکستان کا کلیدی اور لیڈنگ کردار ہو گا۔ قومیں جنگی سازوسامان سے نہیں، یونیورسٹیوں کے قیام سے بنتی ہیں۔ ماضی میں امریکی کیمپ میں شامل ہو کر ہمارے حکمرانوں نے جہازوں کے چند پرزے خریدے۔ احسن اقبال نے سی پیک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا سی پیک پاکستان اور چین کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ قومیں جنگی سازوسامان سے نہیں یونیورسٹیوں کے قیام سے بنتی ہیں۔ احسن اقبال نے کہا ہمارے ملک میں مسلسل سیاسی عدم استحکام، ترقی کی راہ میں رکاوٹ رہا۔ ترقی کا بنیادی دارومدار امن پر ہے۔ جو معاشرے سماجی اور معاشی ترقی کا آئینہ دار ہیں وہاں تنازعات جنم نہیں لیتے۔ پاکستان اور چین کی دوستی آزمودہ ہے۔ اب اقتصادی ترقی کا دور ہے۔ امریکہ کی مرکزی طاقت اسلحہ کے انبار نہیں بلکہ اس کی جامعات میں ہے۔ بھارت کا رقبہ زیادہ مگر دل چھوٹا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن وامان اور سلامتی کی صورتحال کے نئے مواقع تلاش کرنا ضروری ہے۔ چین نے اپنے عوام کو اچھی اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے غربت سے باہر نکالا۔ اقتصادی ترقی کی وجہ سے امن وسلامتی کا ہدف حاصل ہوگا جیسے یورپی ممالک ہیں۔ گلوبلائزیشن کے دور میں تعاون اور شراکت داری اہم ہے۔ پاکستان میں چینی سفیر سن وی ڈونگ نے تقریب سے خطاب کرتے کہا چین پاکستان تعلقات کو تمام موسموں اور اوقات کی آزمودہ دوستی قرار دیا جا سکتا ہے جبکہ سی پیک کے تمام شرکا جیت کے حامل ہوں گے۔ ہم اتحادی نہیں دوستی اور شراکت داری پر یقین رکھتے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کچھ لوگ سی پیک کو چین پنجاب راہداری کہتے ہیں اور کچھ کم علم لوگ سی پیک کو ایسٹ انڈیا کمپنی سے تشبیہہ دیتے ہیں۔ دراصل ایسے لوگ دو دوست ملکوں میں غلط فہمیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ دنیا کا کوئی ایسا پلیٹ فارم نہیں جہاں سی پیک پر بات نہ ہوئی ہو۔ سی پیک دو قریبی شراکت داروں اور گہرے دوستوں کا منصوبہ ہے۔ غلط فہمیاں پیدا کرنے والے لوگ بددیانت ہیں۔ علاوہ ازیں سینٹ میں خطاب کے دوران وزیر داخلہ احسن اقبال نے سینٹ میں کہا کہ کوئی ایسی چیز نہیں جس کا سرکاری عہدے پر فائز فرد کو علم نہیں۔ ملک کی سب سے اعلیٰ سطحی کمیٹی قومی سلامتی کمیٹی ہے۔ کوئی ایسا 4رکنی انتظامی فورم نہیں جہاں اس طرح کے خطرات کی بات کی جاتی ہو۔ قومی سلامتی کمیٹی کا باقاعدگی سے اجلاس ہوتا ہے۔ پاکستان کو ایسے کوئی خطرات نہیں جو کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کے علم میں نہیں۔ حکومتی ریاستی ادارے باخبر ہیں۔ کوئی ایسی خبر نہیں جو کسی کے پاس نجی حیثیت میں ہو۔ پاکستان میں کوئی خطرات کے بادل نہیں منڈلا رہے وزیر اعظم اور نئے آرمی چیف چیلنجز اور خطرات سے باخبر ہیں۔ ہماری جوہری طاقت کچھ لوگوں کو پسند نہیں۔ سی پیک پر بھی کچھ لوگوں کو اعتراض ہے۔ ہم چیلنجز سے نمٹنے کےلئے تیار ہیں۔ گھر سیدھا کریں گے تو دنیا کو سرمایہ کاری کےلئے کہہ سکیں گے۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ کی زیر صدارت محرم الحرام میں سکیورٹی سے متعلق اجلاس ہوا اعلامیہ کے مطابق وزیر داخلہ نے محرم کے مجالس اور جلوسوں کو فول پروف سکیورٹی انتظامات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مذہبی منافرت پھیلانے والوں پر کڑی نظر رکھی جائے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزےر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ انتہا پسندی کے واقعات مےں جامعات کے طلباءکا ملوث ہونا ہمارے لئے انتباہ ہے، حکومت نے نےشنل اےکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کا قلعہ قمع کرنے کے لئے مﺅثر اقدامات اٹھائے ہےں، وہ اےچ ای سی سےکرٹرےٹ مےں اےک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ احسن اقبال نے سعودی سفیر نواف سعید المالکی نے ملاقات کی وزیر داخلہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے اقتصادی شعبے میں ترقی‘ تعلقات مستحکم بنانا وقت کی ضرورت ہے۔