473 غیر قانونی بھرتیاں، راجہ پرویز اشرف سمیت 8 ملزموں پر فرد جرم عائد
لاہور (اپنے نامہ نگار سے+ صباح نیوز) احتساب عدالت لاہور کے جج نے گیپکو میں 437 افراد کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرنے کے ریفرنس میں ملوث سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سمیت 8 افراد پر فرد جرم عائد کر دی ہے تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا جس پر عدالت نے چار گواہوں کو بیانات قلمبند کروانے کےلئے 7 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔ عدالت نے جن افراد پر فرد جرم عائد کی ان میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سابق ایم ڈی طاہر بشارت چیمہ، ڈائریکٹر شاہد رفیع، ابراہیم، حشمت علی کاظمی، رضی عباسی، سلیم عارف، وزیر علی شامل ہیں۔ سماعت شروع ہوئی تو ملزمان کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ انہیں ریفرنس کی صاف کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں لہٰذا عدالت نیب حکام کو دوبارہ کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دے اور سماعت ملتوی کی جائے۔ جس پر عدالت نے نیب حکام کو دو گھنٹے میں صاف کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دیا۔ مقدمہ کی دوبارہ سماعت کا آغاز ہوا تو راجہ پرویز اشرف اور دیگر ملزمان کے وکلاءنے صاف کاپیاں فراہم نہ کرنے کا دوبارہ اعتراض اٹھایا۔ تاہم فاضل جج نے انکا اعتراض مسترد کر دیا اور کہا کہ عدالت سے جو بہتر ہو سکا کر دیا ہے۔ دوبارہ سماعت کے دوران عدالت نے راجہ پرویز اشرف سمیت 8 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔ سماعت 7 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ جب میرے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کیا تھا تو میرا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا لیکن اس کے برعکس جب نوازشریف کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا تو انہیں ہر چیز سے بری کر دیا گیا۔ اب ملک میں غیریقینی صورتحال ہے اور حکومت کو لندن سے چلایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا اتفاق کی بات ہے کہ آج میری بھی احتساب عدالت میں پیشی تھی اور نوازشریف کو بھی عدالت کے روبرو پیش ہونا تھا لیکن فرق صاف واضح ہے کہ عدالتوں پر حملہ کرنے والے عدالتوں کو خاطر میں نہیں لاتے۔