خیبر پی کے اسمبلی‘ قومی وطن پارٹی اپوزیشن بن گئی‘ ڈینگی کے خلاف احتجاج‘ واک آؤٹ
پشاور (بیورورپورٹ)قومی وطن پارٹی دومرتبہ اقتدارکامزہ چھکنے کے بعد دوسری بار اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ گئی اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے اسے واپس آنے پر خوش آمدیدکہا اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ڈینگی مچھر پرقابونہ پانے پر طعنہ زنی کی گئی اور کہا گیا پہلے چوہوں کی خریداری کی جاتی تھی اب مچھروں کی خریداری کی جارہی ہے، جے یوآئی کے منور خان نے کہاکہ ایوان کے باہر لیکچررزاورپروفیسر سینکڑوں کی تعدادمیں مظاہرہ کررہے ہیں جبکہ حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی، ا ے این پی کے سرداربابک نے حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ تعلیم کے حوالے سے جو قانون سازی کی جارہی ہے اس میں ہزاروں سقم ہیں۔ ہسپتالوں میں ڈینگی حکومت کیلئے طعنہ بنی ہوئی ہے مجبوراً لوگوں کو پنجاب حکومت کودعوت دینی پڑتی ہے۔ مریض اور ڈاکٹر احتجاج کررہے ہیں لیکن اسمبلی میں کوئی بھی متعلقہ صوبائی وزیر موجودنہیں،صوبائی حکومت کے غیر ذمہ دارانہ رویئے کی وجہ سے اساتذہ سڑکوں پر ہیں۔ پی پی کی نگہت اورکزئی نے کہا حکومت نے چار سال صرف زبانی جمع خرچ میں گزاردئیے۔ پہلے حکومت چوہوں کی خریداری کررہی تھی اب پتہ چلاہے کہ مچھروں کوپلاسٹک کے تھیلوں میں پال کر فروخت کیاجارہاہے ، قومی وطن پارٹی کی انیسہ زیب نے کہاکہ ایوان کو کسی صورت بلڈوزنہیں ہونے دیاجائیگا ڈینگی پر قابونہ پانے والی حکومت تعلیمی اصلاحات کے نام پر اداروں کو فروخت کررہی ہے جوکسی صورت منظورنہیں اور اس کے ساتھ ہی اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے ایوان سے واک آئوٹ کیا۔احتجاج کے بعد نگہت اورکزئی نے ایوان میں آکرکورم کی نشاندہی کی تاہم ارکان کی کم تعدادکے بعد کورم ٹوٹ گیا اور اجلاس کوآج تک ملتوی کردیاگیا۔ اسمبلی میں منشیات سے متعلق نیا قانون پیش کر دیا گیا ہے جس کے تحت وفاقی سطح پر قائم اینٹی نارکاٹکس فورس اور پولیس کے اختیارات کم کرتے ہوئے صوبائی سطح پر انٹی نارکاٹکس ونگ قائم کیا جائے گا جو محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ماتحت ہو گا۔ ذرائع کے مطابق بل کے مندرجات پر اے این ایف کے ساتھ پولیس کے بھی شدید تحفظات ہیں اور انکی کوشش ہے اس قانونی مسودے کو اسمبلی سے منظور نہ کرایا جا سکے کیونکہ منظوری کے بعد پولیس کے اختیارات میں کمی آ جائے گی۔