شریف خاندان کی وطن واپسی کا ’’سوال ‘‘ موضوع گفتگو بنا رہا
منگل کو قومی اسمبلی میں پرائیویٹ ممبر ڈے تھا جب کہ سینیٹ میں 11بجے دن پوری سینیٹ پر مشتمل کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں فاٹا کے ایشو پر سے حاصل بحث ہوئی جب کہ سہ پہر کو سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اجلاس کا ایجنڈا نمٹایا گیا پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں شریف خاندان کے خلاف نیب کیسسز کی باقاعدہ سماعت موضوع گفتگو بنی رہی مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر لندن پہنچ گئے ہیں پارلیمنٹ میں میاں نواز شریف اور ان کے خاندان کی واپسی کے بارے میں ارکان پارلیمنٹ ایک دوسرے سے دریافت کرتے رہے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ارکان کی اکثریت میاں نواز شریف کے سیاسی مستقبل کے بارے میں متفکر پائی گئی یہ بات قابل ذکر ہے منگل کی سہ پہر ایوان بالا کا اجلاس ہو رہا تھا اسی وقت وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف پنجاب ہائوس میں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کر رہے تھے اس ملاقات کو سیاسی حلقوں میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہے بنیادی تعلیم پر ریاستی آئینی ذمہ داری کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے قومی اسمبلی میں دستور (ترمیمی) بل 2017ء پیش کردیا گیا،ایوان میں انسانی اعضاء اور (صفحہ10بقیہ 16)
عضلات کی پیوندکاری (ترمیمی) بل سمیت انسداد دہشتگردی ، تشدد سے حراستی موت حراستی زنا کے جرم ‘ اسلام آباد تجدید کرایہ سمیت دس بلوں پر مجالس قائمہ کی رپورٹس پیش کر دی گئیں بنیادی تعلیم سے متعلق قومی اسمبلی میں دستور میں پیش ترمیم کی منظوری سے پانچ سے 12‘ 16 سال کی عمر کے بچوں کو تعلیم کی فراہمی میں وفاقی حکومت کردار ادا کر سکے گی اور قانون کے ایک ٹرسٹ قائم ہو سکے گا قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پمز ہسپتال اسلام آباد میں ٹراما سنٹر‘ آپریشن تھیٹر‘ آئی سی یو‘ مدر اینڈ چائلڈ کیئر یونٹ سمیت تمام شعبوں کو توسیع دی جارہی ہے ، ادویہ ساز کمپنیوں اور میڈیکل سٹوروں پر جعلی ادویات کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے چھاپوں کا سلسلہ جارہی رہے گا اسلام آباد میں 1994ء کے بعد کوئی نیا ہسپتال قائم نہیں کیا جاسکا ایوان میں جعلی ادویات سازی کی روک تھام کی قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا ہے ۔ قراردادکی محرک طاہرہ اورنگزیب نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں پر مری‘ کہوٹہ اور تمام تمام گردونواح سے مریض آتے ہیں۔ اسلام آباد کے ہسپتالوں کے ایک ایک بیڈ پر تین تین مریض پڑے ہوتے ہیں۔ وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے قرارداد کی حمایت کی اور کہا کہ فاضل رکن کی تشویش درست ہے۔ 1994ء کے بعد یہاں کوئی نیا ہسپتال قائم نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پاکستان کا وہ شہر ہے جس میں مردم شماری کے غیر حتمی نتائج کے مطابق آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ملک بھر سے آکر لوگ یہاں آباد ہو رہے ہیں۔ پمز 1100 بستروں کا ہسپتال ہے۔ سابق وزیراعظم نے اس ہسپتال کی توسیع کی منظوری دی۔ یہاں نیا ٹراما سنٹر‘ آپریشن تھیٹر‘ آئی سی یو‘ مدر اینڈ چائلڈ کیئر یونٹ سمیت تمام شعبوں میں توسیع کی جارہی ہے۔ پولی کلینک ہسپتال کی بھی استعداد 500 بستروں تک بڑھائی جارہی ہے۔ لہتراڑ روڈ پر سعودی حکومت کے تعاون سے 300 بستروں پر مشتمل ایک نیا ہسپتال بنایا جارہا ہے مسلم لیگ (ن)کی شکیلہ لقمان نے قرارداد پیش کی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت تمام وفاقی سرکاری ملازمین کی تعلیمی انکریمنٹس بحال کرنے کے لئے اقدامات کرے۔ قومی اسمبلی میں جعلی چیک دینے کی سزا سخت کرنے کے حوالے سے فوجداری قانون(ترمیمی)بل 2014 کی اتفاق رائے سے منظور کر لیا۔ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم نے این ایف سی ایوارڈ کے تحت ملنے والے فنڈز صوبوں کے تمام اضلاع کے درمیان اسی فارمولے کے تحت تقسیم کرنے کیلئے بل پیش کر دیا ۔حکومت سمیت دیگر جماعتوں نے بل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نیا پنڈورا باکس کھلے گا قومی اسمبلی میں ملک میں ہائیکورٹ کے نئے بنچ قائم کرنے، پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ایکٹ میں ترمیم،مختار اعلی حسابات آرڈیننس میں ترمیم ، بچوں کیلئے فری تعلیم کیلئے ٹرسٹ کے قیام سمیت4بل پیش کر دئیے گئے،ڈپٹی سپیکر مرتضٰی جاوید عباسی نے تمام بلوں کو متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیا۔سینیٹ کی فاٹااصلاحات پر ہول کمیٹی کا اجلاس آدھے گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا ۔ وزیر سیفران جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ گیارہ بجے کمیٹی میں پہنچ چکے تھے جبکہ چیئرمین سینیٹ نے ارکان سینیٹ نہ ہونے کے باوجود چار ارکان کی موجودگی میں کمیٹی کا اجلاس شروع کردیا اجلاس میں وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ، امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق ،سینیٹر فرحت اللہ بابر ،سینیٹر صالح شاہ اور سینیٹر الیاس بلور موجودتھے پیپلزپارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ فاٹا اصلاحات حکومت کی بے اعتناعی اور بے حسی کا شکار ہوگئی اور اس کے ساتھ ساتھ پانامہ گیٹ سکینڈل میں پھنسے ہوئے اس وقت کے وزیراعظم حکومت کی اتحادی پارٹیوں سے بلیک میل ہوگئے۔۔ منگل کومردم شماری کے کراچی سے متعلق اعداد و شمار میں تضاد پر اپوزیشن جماعتیں بھی سینیٹ سے احتجاجاً واک آؤٹ کر گئیں ۔ الیکشن کمیشن ، مردم شماری کمیشن اور نادرا کے کراچی سے متعلق اعداد و شمار میں تضاد پر سینیٹر نسرین جلیل کا توجہ دلا نوٹس پر بیان دیتے ہوئے وفاقی وزیرکامران مائیکل نے کہا کہ کراچی میں 1998 سے ابھی تک سرحدی حدود کا تعین نہیں کیا گیا کراچی میں صرف 7 موضع کو شہر میں شامل کیا جنوری 2015 میں لاہور میں سینکٹروں موضعات شہر میں شامل کئے گئے سینیٹ میں چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو امریکہ کے نائب صدر کے ساتھ ملاقات نہیں کرنی چاہیے‘ اگر امریکی صدر ٹرمپ کے پاس وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کے لئے وقت نہیں تو پھر ہمارے پاس بھی ٹرمپ کے لئے وقت نہیں ہونا چاہیے، وزارت خارجہ بتائیں کہ جنیوا میں بی ایل اے کی طرف سے پاکستان کے خلاف پوسٹرز اور بینرز لگانے کے معاملے پر کیا ایکشن لیا گیا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں فائر سیفٹی کے انتظامات نہ کرنے والے عمارتوں کے مالکان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔قومی اسمبلی میں اپویشن لیڈر سید خورشید شاہ نے وزیراعظم کی جانب سے گھر کو ٹھیک کرنے کے بیان پر دلچسپ تبصرہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے وزراء کی نہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی تائید کی ہے
پارلیمنٹ کی ڈائری