• news

امریکہ میں دھوکہ دہی سے شہریت لینے پر ایک بھارتی، 2 پاکستانیوں کیخلاف مقدمہ دائر

واشنگٹن(این این آئی)امریکی حکومت نے فلوریڈا کے مڈل ڈسٹرکٹ، کنیٹی کٹ اور نیوجرسی کی فیڈرل عدالتوں میں تین افراد کی شہریت منسوخ کرنے کے لیے درخواستیں دائر کی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ان افراد نے دھوکہ دہی اور جعل سازی کے ذریعے امریکی شہریت حاصل کی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی جسٹس ڈپارٹمنٹ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ تین افراد کے خلاف دائر کیا گیا ہے جن میں سے دو پاکستانی اور ایک بھارتی باشندہ ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے خلاف ملک بدری کے احکامات کو جعل سازی کے ذریعے چھپایا اور شناخت تبدیل کرکے امریکی شہریت حاصل کی۔ ان مقدمات کا درج کیا جانا امیگریشن کے معاملات میں دھوکہ دہی کرنے والوں کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ اگر آپ ہمارا قانون توڑیں گے تو ہم آپ سے اپنے ملک کی شہریت واپس لے لیں گے۔بیان میں جن تین افراد کا ذکر کیا گیا ہے ان کے نام پرویز منصور خان، راشد محمود اور بلجندر سنگھ ہیں۔1991ء میں آنیوالے پرویز منصور خان جو محمد اختر اور جاوید خان کا نام بھی استعمال کرتے رہے ہیں۔ ان کی عمر 60 سال ہے۔امیگریشن عہدے داروں کا کہنا تھا کہ ان کے پاسپورٹ کی تصویر میں جعل سازی کی گئی تھی۔ 26 فروری 1992 کو ان کی ملک بدری کے احکامات جاری ہو گئے۔ لیکن وہ خود کو حکام کے حوالے کرنے کی بجائے روپوش ہو گئے اور پھر انہوں نے پرویز منصور خان کے نام سے ایک امریکی خاتون سے شادی کر لی جس کے نتیجے میں انہیں 3 جولائی 2006 میں ریاست فلوریڈا میں امریکی شہریت دے دی گئی۔ اس وقت وہ فلوریڈا میں رہ رہے ہیں۔ دوسرے پاکستانی راشد محمود کی عمر 44 سال ہے۔ وہ 9 جولائی 1992 میں نیویارک آئے اور جعلسازی سے عارضی رہائشی کارڈ حاصل کیا۔ ان کے خلاف مقدمہ چلا اور ان کے خلاف ملک بدری کے احکامات جاری ہو گئے۔ انہیں 13 اکتوبر 1992 کو ڈی پورٹ کر دیا گیا۔ تین سال کے بعد انہوں نے اپنے نام کے ہجے بدل کر 10 اکتوبر 1995 میں ایک امریکی خاتون سے شادی کر لی اور انہیں شادی کی بنیاد پر 3 جون 2005 میں امریکی شہریت مل گئی ۔ اس وقت وہ کنیٹی کٹ میں رہ رہے ہیں۔43 سالہ تیسرا شخص بلجندر سنگھ ہے بھارت کا رہائشی ہے۔ وہ 25 ستمبر 1991 میں سان فرانسسکو آیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا نام دیوندرسنگھ ہے۔ 7 جون 1992 میں ان کی ملک بدری کا حکم جاری ہوا۔ تاہم امریکی خاتون سے شادی کی بنیاد پر 28 جولائی 2006 میں امریکی شہریت مل گئی۔ اس وقت وہ نیوجرسی میںہیں۔ان تینوں افراد کے خلاف جعل سازی اور دھوکہ دہی کے ذریعے امریکی شہریت حاصل کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور عدالتوں سے ان کی ملک بدری کے احکامات جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن