• news

اسحاق ڈار کو لے آئیں‘ چیئرمین شپ چھوڑ دونگا‘ مانڈوی والا کی فتح حسنی کو پیشکش

اسلام آباد (آن لائن+این این آئی) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو کمیٹی اجلاس میں لانے کا ٹاسک اپنی ہی پارٹی کے رکن کمیٹی فتح محمد حسنی کو دیتے ہوئے چیئرمین شپ دینے کی پیش کش کر دی ۔ ارکان نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اجلاس میں نا آنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ وزیر خزانہ اجلاس میں آتے ہی نہیں اسی وجہ سے اب بلانا چھوڑ دیا ہے۔ رکن فتح محمد حسنی نے چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وزیر خزانہ کا اجلاس میں نہ آنا آپ کی کمزوری ہے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ وزیر خزانہ کو کمیٹی کے اجلاس میں لانے کا ٹاسک آپ کو دیتا ہوں جس پر فتح محمد حسنی نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو اجلاس میں لانے کیلئے تیار ہوں لیکن آپ مشکل میں پڑ جائیں گے آپ کو چیئرمین شپ سے ہٹنا پڑے گا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ آپ اسحاق ڈار کو لے آئیں میں سیٹ چھوڑ دیتا ہوں اس موقع پر تحریک انصاف کے رکن کمیٹی سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ اسحاق ڈار تو عدالت میں حاضر نہیں ہوتے یہاں کیسے آئے گا۔ سینٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں فنانس بل 2017میں قائمہ کمیٹی کی طرف سے تجویز کردہ سفارشات پر عمل درآمد کے علاوہ مختلف کمپنیوں کے لیے ایف بی آر کی طرف سے التواء کا شکار ریفنڈ کیسز کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ مختلف کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے پیسے بغیر اطلاع نکال لیے جاتے ہیں جو واپس بھی نہیں کیے گئے ۔ اس سے کاروبار شدید متاثر ہوتا ہے اور ملک میں سرمایہ کاری کی کمی اور حکومت کے لیے عوام میں منفی جذبات پیدا ہوتے ہیں۔ جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو بتایا کہ جن کمپنیوں کے ٹیکس طے ہوگئے تھے ان کو واپس کردیا گیا ہے اور جن کمپنیوں کو اعتراضات ہیں اور واپس نہیں ہوئے وہ کسی بھی وقت ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ اب وزیر خزانہ بیرون ملک ہیں جیسے ہی واپس آئیں گے ان سے بات کی جائے گی ۔ جس پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ عجیب سی بات ہے پہلے کلرک ریفنڈ کیا کرتے تھے مگر اب وزیر اعظم لوگوں کے ریفنڈ کے پیسے واپس کررہے ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے فنانس بل 2017میں تجویز کردہ ترامیم پر عمل درآمد کا تفصیل سے جائزہ لیا ۔ ایف بی آر حکام نے کمیٹی کو بتایاکہ سینٹ خزانہ کمیٹی نے 279ترامیم تجویز کی تھیں اور 112تجاویز ایف بی آر کے حوالے سے تھیں ۔ قائمہ کمیٹی کی80فیصدسے زائد تجاویز کو منظور کرلیا گیا ہے۔ بہت سی تجاویز ایسی ہیں جو وفاقی حکومت اور بورڈ کے اختیارات کے حوالے سے ہیں جن کو منظور نہیں کیا گیا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس لیے ارکان کمیٹی کو اس حوالے سے عدالت کا رخ کرنا پڑا۔ قائمہ کمیٹی نے وفاقی وزیر خزانہ کا کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزیر خزانہ نے اس کمیٹی میں ایک یا دو بارسے زائد شرکت نہیں کی۔ قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز ، نسرین جلیل،سردار فتح محمد محمد حسنی، سعود مجید، اور محسن عزیز کے علاوہ، چیئرمین ایف بی آر طارق محمود پاشا ، ممبرآئی آر پالیسی ایف بی آر، ممبر کسٹم ایف بی آر ودیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

ای پیپر-دی نیشن