• news

بھارت نہ صرف پاکستان میں بلکہ پڑوسی ملکوں کے اندر بھی دہشت گردی کرا رہا ہے ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ آئی این پی) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے بھارت نہ صرف پاکستان میں بلکہ پڑوسی ملکوں کے اندر بھی دہشت گردی کرا رہا ہے لیکن پراپگنڈا کے بل پر عالمی برادری کے سامنے مظلوم بننے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان نے کہا ایک طرف اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا اجلاس تو دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا بدترین ظلم جاری ہے اور اس ہفتہ کے دوران مزید چار بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا نیویارک میں پاکستان بھارت وزراءخارجہ کی کوئی ملاقات طے نہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور امریکہ کے نائب صدر مائک پنس کے درمیان مفید ملاقات ہوئی جس میں دونوں قائدین نے پاکستان امریکہ تعاون کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ امریکی نائب صدر نے پاکستان کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے خطہ میں پائیدار امن و استحکام کیلئے پاکستان کے ساتھ شراکت جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا بات چیت کے اس تسلسل کو جاری رکھنے کیلئے نیو یارک میں پاکستان امریکہ وزراءخارجہ کی ملاقات متوقع ہے۔ جنیوا میں بلوچ علیحدگی پسندوں کی طرف سے پاکستان مخالف مہم کے حوالہ سے ایک جیسے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا پاکستان ایک جمہوری اسلامی ملک ہے جہاں تمام اقلیتوں سمیت تمام طبقات کا دستور کے مطابق تحفظ کیا جاتا ہے۔ہم کئی برسوں سے جاری اس مہم سے بخوبی آگاہ ہیں جس کا مقصد پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کے حوالہ سے ملک کو بدنام کرنا ہے اور پاکستان کی جغرافیائی سالمیت کو نشانہ بنانا ہے۔ جب بھارتی وزیر اعظم مودی نے اعلانیہ کہا کہ بنگلہ دیش کی تشکیل میں بھارت کا کردار ہے تب سے یہ مذموم مہم زیادہ نمایاں اور تیز ہوئی۔ بھارت، پاکستان کے اندر دہشت گردی کی سرگرمیوں کی سرپرستی مالی مدد اور بیرون پاکستان مخالف سرگرمیوں کی مالی اعانت میں ملوث ہے۔ ایک پاکستانی صحافی کے اکٹھے کئے گئے شواہد کے مطابق جنیوا میں بھارتی سفارت خانہ بی ایل اے اور بلوچستان ہاﺅس کو فنڈز فراہم کر رہا ہے۔ پاکستان کو بدنام کرنے کی خاطر متعدد دیگر عناصر بھی ان لوگوں کو مدد فراہم کر رہے ہیں۔ وزارت خارجہ دودسرے ملکوں پر زور دیتی رہے گی کہ وہ ان عناصر کو سرگرمیوں کیلئے اپنی سرزمین استعمال نہ کرنے دیں۔ ایک سوال پر انہوں نے بتایا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اکتوبر کے پہلے ہفتہ میں روس کا سرکاری دورہ کریں گے۔ گزشتہ پانچ برس کے دوران ، دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی خیر سگالی کی بدولت وہ مرحلہ آ گیا جب دفاع سمیت مختلف شعبوں میں ان تعلقات کو ٹھوس شکل دی جا رہی ہے۔ آرمی چیف کے دورہ سے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو مزید استحکام ملے گا۔ ترجمان نے کہا جاپانی وزیراعظم کے حالیہ دورہ بھارت کے اختتام پر جاری اعلامیہ میں پاکستان کا غیر ضروری طور پر حوالہ دینا مایوس کن ہے حالانکہ بھارت وہ ملک ہے جو نہ صرف کشمیروں پر بدترین تشدد کر رہا ہے بلکہ پڑوسی ملکوں میں دہشت گردی کی سرپرستی بھی کرتا ہے۔ ٹھوس شہادت کے مطابق بھارت کی انٹیلیجنس ایجنسیاں، آر ایس ایس جیسی شدت پسند تنظیموں کے ساتھ مل کر اپنے ہی ملک میں دہشت گردی کرا کر اس کا الزام بھارتی مسلمانوں یا پاکستان کے مبینہ غیر ریاستی عناصر پر عائد کر دیتی ہیں۔جاپان کی طرف سے بھارتی مو¿قف کی توثیق کرنا بہت مایو س کن ہے۔ انہوں نے بتایا افغانستان میں پاکستانی قیدی اصغر علی کی جلد رہائی کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ ایک سوال پر کہا بھارت اپنے ملک کے اندر، مقبوضہ کشمیر، پڑوسی ملکوں میں دہشت گردی کراتا ہے اور اس کے اپنے قائدین کے بیانات اور لاتعداد ناقابل تردید شواہد اس بات کی دلالت کرتے ہیں بھارت، افغانستان کی سرزمین کو بھی پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ ترجمان نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کی طرف سے برکس اعلامیہ کے حوالہ سے دفتر خارجہ پر تنقید کے ضمن میں سوال کا یہ کہہ کر جواب نہیںدیا کہ دفتر خارجہ سیاسی لیڈروں کے بیانات کا جواب نہیں دیتا۔ انہوں نے بتایا نیویارک میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور افغان صدر کی ملاقات کے بارے میں جھوٹا پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ حقیقت یہ ہے اقوام متحدہ کی سرگرمیاں اس آڑے آئی ہیں جس کے باعث افغان سائیڈ سے ملاقات کا شیڈول دوبارہ طے کرنے کی استدعا کی گئی جو پاکستان نے قبول کر لی۔ یہ علم نہیں ملاقات کا نیا وقت طے پا گیا ہے یا نہیں۔ ترجمان سے پوچھا گیا حسین حقانی، براہمداغ بگتی اور ان جیسے دیگر عناصر کو جو پاکستان اور فوج کے خلاف پراپگنڈے میں مصروف ہیں تو ان کو انٹرپول کے ذریعہ واپس لانے کی کوئی تجویز ہے تو ترجمان نے بتایا اس سوال کا تعلق وزارت داخلہ سے بنتا ہے۔ مزید براں پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے وہ بھارت پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل اورمنظم خلاف ورزیاں بند کرانے کے لئے دباﺅ ڈالے۔ دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق جینوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 36 اجلاس میں پاکستان کے مستقل نمائندے سفیر فرخ عامل نے کہا کہ کونسل کو کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ اور ان کے حق خودارادیت کے لئے آواز بننا چاہئے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو نظراندا ز نہیں کیا جانا چاہیے۔ سفیر نے کہا دوہرا معیار اختیار کرنے سے نہ صرف انسانی حقوق کے علمبردار کی ساکھ متاثر ہورہی ہے بلکہ اس مقصد کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے جس کے لئے کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ آئی این پی کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے کہا جنیوا میں پاکستان مخالف مہم چلانے والی بلوچستان ہاﺅس نامی نام نہاد تنظیم کی فنڈنگ بھارت نے ہی کی ہے۔ پاک افغان سرحد کے قریب امریکی ڈرون حملے کی مذمت نہ کرنے پر سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کے بیان پر ترجمان نے کہا وزارت دفاع اور داخلہ نے ڈرون حملے کی تصدیق نہیں کی اور جب تک کوئی تصدیق نہیں ہوجاتی وزارت خارجہ کسی واقعہ کی مذمت نہیں کرتی۔

ای پیپر-دی نیشن