• news

کراچی: فائرنگ سے 2 جاں بحق‘ مقابلے میں ڈاکو ہلاک‘ 2 دہشت گردوں سمیت 17گرفتار

کراچی (کرائم رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) کراچی میں پولیس مقابلے، چھاپے، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا فرار، 2 دہشت گردوں سمیت 17 ملزمان کو گرفتار کرکے دستی بم و دیگر ہتھیار برآمد کرلئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق کورنگی انڈسٹریل ایریا میں پولیس کے ساتھ مقابلے میں ایک ڈاکو ہلاک دوسرا فائرنگ کی آڑ میں فرار ہوگیا۔ دونوں ڈاکو جناح روڈ پر راہ گیروں کو لوٹ رہے تھے۔ پولیس کے پہنچنے پر دونوں نے فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک مارا گیا جس کے قبضے سے ٹی ٹی ِپستول برآمد ہوا۔ ہلاک ہونے والے ملزم کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی ہے علاوہ ازیں اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل نے امام بارگاہوں پر حملے میں ملوث کا لعدم تنظیم لشکرِ جھنگوی کے دو دہشت گرد گرفتار ، دستی بم سمیت اسلحہ برآمد کرلیا ۔ پولیس کی ٹیم نے خفیہ اطلاع پر فرنٹیئر کالونی میں کامیاب چھاپہ مار کر روپوش کالعدم لشکرِ جھنگوی کے دو خطر ناک دہشت گردوں ، عبد الغفار عرف ملا عرف استاد ولد مہتاب خان اور قاری طیب زمان عرف مولانا ولد شاہ زمان کو گرفتار کر کے ایک ہینڈ گرنیڈ ،ایک پستول ، میگزین اور متعدد کارتوس برآمد کر لیے۔ گرفتار دہشت گردوں نے ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ 2012میں پیر آباد تھانے کی حدود قصبہ کالونی 2-1/2نمبر پر واقع امام بارگاہ پر حملہ کیا تھا ۔ دہشت گردوں کے خلاف اے وی سی سی تھانے میں مقدمہ الزام نمبر 71/2017اور 71/2017جرم دفعہ Exp, Act. 4/5درج کر لیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں رینجرز نے شہرکے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر پندرہ ملزمان کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے اسلحہ ایمونیشن اور منشیات برآمد کرلی رینجرز کے ترجمان کے مطابق سچل کے علاقے سے دو ملزموں علی اور عبید اللہ کو گرفتار کیا گیا۔ شاہ فیصل کالونی سے منشیات فروشی میں ملوث تین ملزمان فضل داد عرف ماما پٹھان، امتیاز اکبرا ور شیر خان کی گرفتاری عمل میں آئی جب کہ سرجانی اور ناظم آباد میں چھاپے مارکر دس ملزمان رفیق ، شہریار ، محسن، سید میر خان، محمد فاروق، شیراز، ممتاز ، سیدل، محمد بدل اور مشل خان کو گرفتار کیا گیا جو مختلف جرائم میں ملوث ہیں۔ مزید برآں کراچی میں فائرنگ کے واقعہ میں دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ پولیس کے مطابق ماڑی پور مچھر کالونی میں فائرنگ سے دو افراد جاں بحق دو زخمی ہو گئے۔ دریں اثناء کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے سینٹرل جیل سے خطرناک قیدیوں کے فرار میں جیل کے عملے کی ملی بھگت ثابت ہونے پر سپرنٹنڈنٹ جیل سمیت 12اہلکاروں کی ملازمت سے برطرفی کی سفارش کردی ہے ۔ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ اعلیٰ حکام کو پیش کردی ہے ۔تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق فرار دہشتگردوں شیخ ممتازاور محمد احمد عرف مناکی خدمت پر 2 6 ملازم مامور تھے۔ رپورٹ میں 12 اہلکاروں سینئر سپرنٹنڈنٹ جیل غلام مرتضی شیخ‘ اسسٹنٹ ڈپٹی سپریٹنڈنٹ جیل ‘ اسسٹنٹ سپریٹنڈنٹس نوید احمد خان‘سالک ایاز شیخ‘ عبدالرحمان شیخ ‘اسسٹنٹ ہیڈ کلرک رفیق چنا‘ اے ایس آئی محمد فاروق‘ ہیڈ کانسٹیبل نواب علی سولنگی‘ کانسٹیبل عبدالغفار‘ کانسٹیبل عامر حسین‘ کانسٹیبل سعید احمد اور جونیئر کلرک یاسر علی کو ملازمت سے برطرف کرنے اور سزایافتہ مجرم ارشد علی کو بھی جیل بریک کے مقدمے میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن