نیشنل بنک فراڈ کیس: آصف بروہی کی ضمانت میں 6 اکتوبر تک توسیع
کراچی (سٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ اطلاعات میں 5 ارب روپے کی کرپشن سے متعلق بنچ منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کے روبرو محکمہ اطلاعات میں 5ارب روپے سے زائید کرپشن ریفرنس میں شرجیل میمن اور دیگر کا کیس دوسری بنچ منتقل کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ملزمان کے وکیل اظہر صدیق نے کہاکہ اسی کیس میں نیب کورٹ کی جانب ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کو چیلنج کر رکھا ہے۔ وارنٹ کے معاملے پر درخواستیں سننے کے لئے سپیشل بنچ منظور کر رکھی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اس کیس میں 3 ملزمان کے وکلاء نے دلائل مکمل کر لئے ہیں کسی دوسری بنچ کو منتقل نہیں کر سکتے۔ عدالت نے مقدمہ دوسری بنچ کو منتقل کرنے درخواست مسترد کردی۔ دریں اثناء سندھ ہائیکورٹ نے نیشنل بنک فراڈ اور قومی خزانے کو 3 ارب کا نقصان پہنچانے کے ریفرنس میں سابق صدر ملزم آصف بروہی کی ضمانت میں6 اکتوبر تک توسیع کردی ہے۔جمعرات کوسندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ کے روبرو نیشنل بنک میں فراڈ اور قومی خزانے کو 3 ارب روپے کا نقصان پہنچانے سے متعلق سماعت ہوئی۔ پراسیکیوٹر نیب نے بتایا کہ ملزمان نے 63 کمپنیوں کی 40 ارب روپے کی نادہندہ ایگری ٹیک کمپنی کو فائدہ پہنچایا۔ آصف بروہی کی 6 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرلی اور ملزم کو 30لاکھ روپے زر ضمانت اور پاسپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے محمکہ آبپاشی میں7 ارب روپے سے زائد کرپشن اور گھپلے میں پروجیکٹ ڈائریکٹر اشفاق نور میمن‘ ولی محمد نائچ اور دیگر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ چیف جسٹس نے سیکرٹری آپباشی کو مخاطب کرتے ہوئے ریماکس دئیے تم سے اچھے تو انگریز تھے جنہوں نے قانون پر عملدرآمد کیا۔ عدالت نے نیب انکوائریوں میں نامزد افسران کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس نے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو بارہ گھنٹوں میں عہدے سے ہٹا کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریماکس دئیے کہ کرپشن میں ملوث افسران کے عہدوں پر رہنے سے شفاف انکوائری کی توقع نہیں۔