انتخابات بل کی منظوری میں ظفر الحق اور سعد رفیق متحرک رہے‘ناراض ذوالفقار کھوسہ نے بھی حکومت کا ساتھ دیا
اسلام آباد (چودھری شاہد اجمل) سینٹ کی کارروائی کو جمعہ کو تین بار معطل کیا گیا۔ پہلی بار وزیر داخلہ اور وزیر مملکت کی عدم موجودگی پر چیئرمین سینٹ نے ایوان کی کارروائی معطل کر دی، دوسری بار چیئرمین سینٹ نے حکومت کی طرف سے ان کی رولنگ تسلیم نہ کرنے اور ایوان میں ان کی رولنگ کے خلاف رائے آنے پر کارروائی کو معطل کردیا جبکہ تیسری بار اجلاس میں جمعہ نماز کی ادائیگی کے لیے وقفہ کیا گیا۔ سینٹ میں ا نتخابات بل 2017ء کی منظوری کے موقع پر قائد ایوان راجہ ظفرالحق اور وفاقی وزیر سعد رفیق ایوان میں سرگرم نظر آئے جبکہ بل کی منظوری کے قانونی معاملات کو وزیر قانون وانصاف زاہد حامد نے موثر طریقے سے مکمل کیا اور خاص طور پر شق 203 میں ترمیم سے قبل حکومتی ارکان کی گنتی پورے کروانے کیلئے خواجہ سعد رفیق نے اہم کردار ادا کیا۔ حکومت کی طرف سے انتخابات بل 2017ء کی سزایافتہ شخص کو کسی جماعت کا صدر بنانے کی اجازت دینے کی شق پر حمایت کرنے پر ایم کیوایم اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کا باقاعدہ شکریہ ادا کیا گیا۔ سینٹ میں قائد ایوان اور وفاقی وزراء نے حمایت کرنے پر ان جماعتوں کی ارکان کی نشستوں پر جاکر باضابطہ طور پرشکریہ اداکیا۔ بل کی منظوری کے عمل میں مسلم لیگ(ن) کے ناراض سینیٹر ذوالفقار کھوسہ نے بھی حکومت کا بھرپور ساتھ دیا۔بل منظور ہوا تو حکومتی ارکان کے چہرے خوشی سے تمتما اٹھے۔