.انتخابی اصلاحات بل کی منظوری‘ سیاسی جماعتوں کی ایک دوسرے پر الزام تراشی
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) سینٹ میں جمعہ کے روز انتخابی اصلاحات بل میں ہونے والی ترمیم کی منظوری کے بعد سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے پر الزامات لگانا شروع کر دیئے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت مسلم لیگ (ن) سے رابطے میں ہے۔ پی پی پی کے تین سینیٹروں نے ترمیم پر حکومت کو ووٹ دیئے جبکہ ایم کیو ایم کے ایک سینیٹر عتیق میر نے بھی ووٹ حکومتی بل کے حق میں دیا۔ جس پر ایم کیو ایم پر بھی انگلی اٹھائی جا رہی ہے کہ اس نے حکومت کے بل کے حق میں ووٹ دے کر ایسے شخص کو پارٹی کی قیادت کرنے کا راستہ ہموار کیا ہے جسے سپریم کورٹ نااہل قرار دے چکی ہے جبکہ ایم کیو ایم کی پارلیمانی پارٹی کے سربراہ فاروق ستار نے سینٹ میں منظور ہونے والے بل پر تنقید کی ہے۔ جماعت اسلامی کے سربراہ سینیٹر سراج الحق بھی انتخابی اصلاحات بل میں ترمیم کے وقت ایوان میں موجود نہیں تھے۔ ان کی عدم موجودگی بھی سیاسی حلقوں میں زیربحث ہے۔