مقام شکر
مکرمی! مقام صد شکر کہ 9 سال کی مدت دراز کے بعد کرکٹ کے شائقین اور ترسی ہوئی قوم کو خوشی کا ایک ہفتہ مل گیا۔ سکیورٹی کے بہترین نتائج کے باعث ورلڈ الیون کا دورہ پاکستان بہت کامیاب رہا۔ مہمان ٹیم نے پاکستان میں تین میچ کھیل کر پاکستانیوں کے دل جیت لئے۔ اقوام عالم کو بالعموم اور بھارت کو بالخصوص یہ پیغام مل گیا کہ پاکستان ایک پُرامن ملک ہے۔ اور دہشت گردی سے اپنے وطن کی حفاظت کرنا خوب جانتا ہے۔ مہمان ٹیم نے بھی اپنے دورہ پاکستان کو خوب انجوائے کیا۔ ہم سب پاکستانی عوام اور حکمران مہمان ٹیم کے پاکستان آمد پر بہت شکرگزار ہیں۔ ہم اپنے متعلقہ تمام اداروں کے یہ میچ کروانے پر اُن کے بھی ممنون ہیں۔ ہم اپنے بدخواہ پڑوسی کے بھی شکر گزار ہیں جس کی پاکستان مخالفت نے پاکستانی عوام اور تمام سیاسی جماعتوں کو متحد کر دیا۔ آج سے تقریباً 100 سال پہلے برصغیر کے ممتاز شاعر اکبر الٰہ آبادی نے کہا تھا۔ کُفار کا مر جانا خُود مرگِ مسلمان ہے۔ہمارے سالار صحافت مرحوم ڈاکٹر مجید نظامی نے بھی درست فرمایا تھا کہ بھارت ایک اچھا محکوم تو ہو سکتا ہے۔ اچھا حاکم نہیں ہو سکتا۔ اس ضمن میں بحیثیت سینئرسٹیزن راقم کا بھی حکمرانوں کو مشورہ ہے کہ ہمارے نوجوان لڑکے اور لڑکی کو برسوں پہلے کی طرح سے کالج لیول سے عسکری تربیت دی جائے اور مناسب طور پر اس کا اعادہ بھی کیا جائے۔ تاکہ ہم ہر وقت اپنے پڑوسی دشمن کی اینٹکا جواب پتھر سے دے سکیں۔(چودھری اسد اللہ خاں، شاہ کمال کالونی اچھرہ لاہور)