.جمائما سے مالی معاملات الیکشن کمشن کا کوئی تعلق نہیں :عمران
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ+ نمائندہ نوائے وقت + نیشن رپورٹ + ایجنسیاں)الیکشن کمشن کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں فیصلہ محفوظ کر لیا جو کل 27 ستمبر کو سنایا جائیگا۔ سماعت کل(بدھ ) تک ملتوی کر دی۔ عمران نے الیکشن کمیشن سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔عمران خان کے دستخطوں کے ساتھ معافی نامہ انکے وکیل بابر اعوان نے جواب جمع کروا دیا۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے توہین عدالت نہیں کی ہے\ عمران خان کے وکیل ثقلین حیدر نے الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی تھی ۔ وکیل اپنے موکل کے مرضی سے ہی کوئی جواب دیتا ہے یہ ان کی معافی سمجھی جائے ۔ الیکشن کمشن نے 9 جنوری کی درخواست جس میں مبینہ طور پر توہین آمیز الفاظ استعمال کیے گئے تھے الیکشن کمیشن نے خود ہی اجازت دے دی تھی کہ اس کو واپس لے لیا جائے غیر مشروط معافی مانگنے کے بعد یہ معاملہ ختم ہو گیا ہے اور ماضی کا حصہ بن گیا ہے ۔پارٹی فنڈنگ کیس میں بھی دستاویزات جمع کرا دی گئی ہیں اس لیے اب یہ معاملہ ختم کر دیا جائے اور عمران خان کو جاری کیا گیا توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا جائے ۔بابراعوان نے کہاکہ پہلے بھی ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی جمع کرا چکا ہوں اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کیس میں کل فل بینچ سماعت کرے گا جب کہ میں توہین عدالت کیس پر بحث کرنا چاہتا ہوںجس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہمیں توہین عدالت پر جواب چاہیے تھا آپ نے جمع کرا دیا جس پر بابراعوان نے کہا کہ میں توہین عدالت پر تھوڑی بحث کرنا چاہتا ہوں، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کی بحث 3 سال سے سن رہے ہیں، آپ باہر زیادہ بحث کرتے ہیں ۔جو جواب آپ نے جمع کرایا ہمیں یہی چاہیے تھا ۔رکن الیکشن کمیشن ارشاد قیصر نے استفسار کیا کہ وکیل نے تو الیکشن کمیشن سے غیر مشروط معافی مانگی تھی جس پر بابر اعوان نے عمران خان کی جانب سے معافی مانگنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وکیل نے میرے موکل کی جانب سے ہی معافی مانگی تھی ۔بابر اعوان نے توہین عدالت درخواست خارج کرنے کی استدعا کی تو درخواست گزار کے وکیل نے مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ جس بات پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا اس پر جواب جمع نہیں کرایا گیا۔ عمران خان نے20 ستمبر کو بھی الیکشن کمیشن کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے تھے ۔ بابر اعوان نے کہا کہ ہمارے مخالفین کی خواہش کے مطابق تو فیصلہ نہیں ہو سکتا جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا عمران نے حیدرآباد میں دوبارہ توہین آمیز الفاظ استعمال نہیں کیے عمران خان نے جلسے میں جو کچھ کہا وہ براہ راست نشر ہوا الیکشن کمیشن نے توہین عدالت پر جواب کو تسلیم کر لیا۔ سماعت 27 ستمبر تک ملتوی کر دی ہے۔دوسری جانب نااہلی کیس میں عمران خان نے منی ٹریل کی اصل دستاویزات اور درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرا دیں۔ دستاویزات متفرق درخواست کے ساتھ جمع کرائی گئیں جس میں موقف اپنایا گیا بنی گالہ اراضی پر موقف میں کبھی تبدیلی نہیں آئی۔ بنی گالہ اراضی کی ابتدائی دو اقساط اپنے ذرائع سے جمع کرائیں۔ گوشواروں مں 66 لاکھ بطور تخمینہ ظاہرکئے۔ میاں بیوی کے درمیان ادائیگی کسی مجاز اتھارٹی کو ظاہر کرنا ضروری نہیں۔ جمائما سے مالی معاملات کا الیکشن کمشن سے کوئی تعلق نہیں۔ پاور آف اٹارنی میں بے نامی کا لفظ حقائق کے مطابق نہیں جبکہ بنی گالہ اراضی روزاول سے جمائما ہی کے نام تھی اور اس اراضی کیلئے رقم بھی جمائما نے ہی فراہم کی تھی۔ لندن فلیٹ (117500 Ponds) ایک لاکھ ستر ہزار پانچ سو پائونڈ میں فروخت ہوا۔ وہ فلیٹ غیرملکی آمدن سے خریدا گیا جسے ظاہر کرنا ضروری نہیں تھا۔ ادھر چیئرمین عمران خان اور جہانگیر ترین کو نااہل قرار دینے کیلئے دائر مقدمہ میں درخواست گزار نے ایک اور متفرق درخواست جمع کرا دی ہے۔ کیس کی سماعت آج منگل کو ہوگی۔