اسلام آباد پولیس داعش کا جھنڈا لگانے والوں کو تلاش کرنے میں ناکام، مقدمہ درج
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+نیشن رپورٹ) اسلام آباد کی اہم ترین ہائی وے پرکالعدم داعش کا جھنڈا لگانے کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے پولیس کی تین ٹیمیں بنا دی گئی ہیں جو الگ الگ پہلوئوں سے تفتیش کر رہی ہیں تفتیش میں یہ بات مدنظر رکھی جا رہی ہے یہ جھنڈا کہاں بنا کن لوگوں نے لگایا اورکیا اسلام آباد یا ایکسپریس وے کے اطراف آبادیوں میں کہیں داعش سے تعلق رکھنے والے افراد تو موجود نہیں ۔ اس جھنڈے کا میٹریل کس نوعیت کا ہے اور اسے کیسے بنایا گیا اور کیا یہ جھنڈا داعش کے جھنڈے کے عین مطابق ہے یا اس میں کوئی سقم ہے تیکنیکی پہلوئوں کا جائزہ لے کر بھی جھنڈا لگانے والوں کی تلاش کیلئے ٹیمیں بنائی گئی ہیں جھنڈا لگانے سے قبل کے چند روز کی علاقے میں موبائل فون کالوں کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جا رہا ہے تاکہ پتہ چل سکے کہ جھنڈے کے مقام کے قریب کون کون سے نمبر اس وقت چل رہے تھے جھنڈا لگانے کے اس عمل کو کسی کی شرارت یا معاشرے میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کے اعتبار سے بھی زیر تفتیش رکھا جا رہا ہے ادھر تھانہ کھنہ پولیس نے اقبال ٹائون کے اطراف مشکوک افراد کی نگرانی بھی شروع کردی ہے جھنڈا لگائے جانے کے واقعہ کی پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف ایف آئی آر زیر دفعہ7ATA درج کرکے اسے سیل کردیا ہے۔ریسکیو15 کو علاقے میں داعش کا جھنڈا لگائے جانے کی اطلاع دینے والے نوید سکنہ ڈیرہ اسمعٰیل خان سے تفتیش کا دائرہ بڑھا دیا گیا ہے جبکہ اس کیس میں اسے گواہ کے طور بھی شامل رکھا جارہا ہے پولیس ٹیمیں اپنے نوٹس تیار کرکے آئی جی اسلام آباد کو دے رہی ہیں۔طاہر نیاز+ دی نیشن رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ایکسپریس وے پر داعش کا جھنڈا لگانے کے پیچھے چھپے افراد کو تلاش کرنے میں ناکام رہی۔ پولیس نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ دیہاتی زون میں پولیس مصروف تفتیش ہے تاہم متعدد مرتبہ کوشش کے باوجود ایس پی رورل زون مصطفی تنویر سے رابطہ نہیں ہوسکا۔ ذرائع کا کہنا ہے پل پر ہمیشہ پولیس اہلکار ڈیوٹی دیتے ہیں۔