• news

.نوازشریف کے گرد قانون کا گھیرا تنگ ماضی کی طرح ڈیل کی خبریں گرم: بی بی سی

اسلام آباد (بی بی سی اردو) سابق حکمران خاندان کے خلاف قانون کا گھیرا تنگ ہوتے ہی ایک بار پھر اسلام آباد کے سیاسی، صحافتی اور افواہی حلقوں میں 'ڈیل' کی بازگشت سنائی دینے لگی۔ یہ پہلی بار نہیں کہ منتخب وزیراعظم کے ایوان اقتدار سے نکل کر قانون کے شکنجے میں پھنستے ہی ڈیل کی خبریں گردش کرنے لگی ہوں۔ ماضی میں بھی ایسے مواقع پر ڈیل کی افواہیں گرم ہوتی رہی ہیں۔ ان افواہوں کو تقویت اس حقیقت سے ملتی ہے کہ ماضی میں بھی ڈیل کی افواہیں بالآخر سچ ہی ثابت ہوئی ہیں۔ 1999ء میں جب احتجاجی مہم کچھ زور پکڑ رہی تھی، اخبارات میں ایسی خبریں شائع ہونے لگیں کہ مشرف اور نواز شریف کے درمیان 'ڈیل' ہونے جا رہی ہے اور شریف خاندان کو معافی ملنے والی ہے۔ کئی بار ایسا بھی ہوا کہ اخبارات میں ایک طرف نواز شریف کی ہوائی جہاز ہائی جیکنگ مقدمے کے دوران استغاثہ کے دلائل پر مبنی خبر چھپتی تو اس کے ساتھ ہی کسی غیر ملکی شخصیت کی مشرف سے ٹیلی فونک گفتگو کی خبر بھی دکھائی دیتی جس میں شریف خاندان کی رہائی کے لیے 'ڈیل' کا ذکر ہوتا۔ کلثوم اور نواز شریف کے ساتھی ان خبروں کی تردید کرتے اور پھر ایک رات اچانک ڈیل ہو گئی۔ آج کی صورتحال ذرا مختلف ہے، یا ڈیل کی افواہیں یا خبریں ابھی نومولود ہیں۔ اس لیے اس کے نین نقش واضح نہیں ہیں۔ بات شہباز شریف اور نثار کے رابطوں سے شروع ہوئی اور مریم نواز کے یوٹرن تک پہنچتی ہے۔ یو ٹرن ان معنوں میں کہ انہوں نے این اے 120 کا انتخابی معرکہ سر کرنے کے فوراً بعد لندن میں اترتے ہی ٹویٹ کی کہ نواز شریف نیب کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔

ای پیپر-دی نیشن