بیروزگا ری سے لوگ ڈپریشن کا شکار
مکرمی! پوری دنیا میں چل رہے معاشی بحران کے پیش نظر ہر طرف لوگ پریشانی کا شکار نظر آتے ہیں۔ معاشی بحران کی وجہ سے مہنگائی نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے‘ لوگ بنیادی ضروریات زندگی حاصل کرنے سے بھی قاصر ہیں۔ تعیشات کی تو بات ہی نہ کیجئے بدقسمتی سے پاکستان کی عوام ان مسائل کا کچھ زیادہ ہی شکار ہے۔ ہمارے ملک کے عوام ایک مسئلے سے ابھی نکلنے کی دوڑ میں ہوتے ہیں کہ ان پر نئے مسائل کا پہاڑ توڑ دیا جاتا ہے۔ بنیادی ضروریات کے ساتھ ساتھ لوگ پانی‘ بجلی‘ گیس سے بڑی پریشانیوں کی وجہ سے لوگ بہت پریشان ہیں لیکن ان مسائل سے اوپر بھی چند مسائل جنہوں نے عوام کا جینا محال کردیا ہے اور ان مسائل میں سبقت لے جانے والا مسئلہ ”بیروزگاری“ ہے۔ بیروزگاری کا مطلب ہے کہ معاشرے میں ایسے لوگوں کا موجود ہونا جو کام کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں مگر کام نہ کررہے ہوں۔ پاکستان کے بڑے شہروں میں چھوٹے شہر اور دیہاتوں کی نسبت بیروزگاری کی شرح زیادہ ہے کیونکہ آج کل لوگ دیہاتوں سے اپنا سب کچھ بیچ کر شہروں میں سہولیات اور روزگار کی تلاش میں آتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ بیروزگاری کا شکار ہوجاتے ہیں‘ بےروزگاری اور اس جیسے دوسرے مسائل نے لوگوں کو ڈپریشن اور ہائی بلڈپریشر کا مریض بنادیا ہے‘ ان بیماریوں کا شکار وہ لوگ زیادہ ہوتے ہیں جو حال ہی میں بےروزگار ہوئے ہیں کیونکہ ان کی ایک تو ملازمت جانے کا دُکھ اور دوسرا نئی ملازمت کی تلاش ایسے میں کوئی بھی شخص اپنے حواس کھو سکتا ہے لیکن ایسے افراد کو ان حالات میں حوصلہ نہیں ہارنا چاہئے اور اپنے پروردگار پر بھروسہ رکھنا چاہئے جس نے ہر جاندار کو رزق دینے کا وعدہ کیا ہے کیونکہ ایک مشہور قول ہے کہ ”ایک در بند تو سو درکھلا“ (حاجرہ قیصر لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی)