سینٹ قائمہ کمیٹی نے این اے 120 میں کالعدم تنظیم کے الیکشن پر بریفنگ مانگ لی
اسلام آباد(آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور نے این اے 120میں کالعدم تنظیم کی جانب سے الیکشن لڑنے پر تفصیلی بریفنگ طلب کر لی، چیئر مین کمیٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ این اے 120 میں کالعدم تنظیم کے نمائندے کو الیکشن کیسے لڑنے دیا گیا، ملی مسلم لیگ کو انتخابی نشان کیسے دیا گیا، بینظیر بھٹو شہید کو تو الیکشن نہیں لڑنے دیا گیا تھا پھر کالعدم تنظیم کوکیسے اجازت دی گئی، الیکشن کمیشن کے پاس اختیارات نہیں ہیں تو ہمیں آگاہ کریں۔ الیکشن کمیشن حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ دنیا بھر میں صرف3 ممالک میں بائیومیٹرک ووٹنگ مشینوں کا استعمال ہو رہا ہے جبکہ6ممالک نے مشینوں کو ہیک کرنے کے خدشہ کے باعث ان پر پابندی لگا دی ہے،کمیٹی چیئرپرسن نے بائیومیٹرک مشینیں پاکستانی پرائیویٹ کمپنی سے بنوانے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمیں بتایا گیا تھا بائیومیٹرک مشینیں باہر سے آئی ہیں مگر یہ مشینیں پاکستانی پرائیویٹ کمپنی سے بنوائی گئیں جو بڑا رسک ہے۔کمیٹی نے بائیومیٹرک مشینیں بنانے والی کمپنی کی بھی تفصیلات طلب کر لیں۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹر شیری رحمان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا۔ کمیٹی چیئر پرسن نے کہا کہ وراثت کی تقسیم اور پولیس مقدمات پاکستان کے اہم مسائل ہیں،پارلیمان اور قائمہ کمیٹیز ریاست اور عوام کے مابین خلا کم کرنے میں مدد کریں،پارلیمان کو پتہ ہونا چاہیے کہ عوام کے مسائل کیسے حل ہو رہے ہیں اگر نہیں ہو رہے تو کیوں نہیں ہو رہے،عوام پوچھتی ہے ان کو جمہوریت سے کیا ملا، عوامی مسائل قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے اندر آتے ہیں،مگرعوام کو پتہ ہی نہیں کہ وہ اس کمیٹی میں اپنے مسائل بھیج سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ ملی مسلم لیگ رجسٹرڈ جماعت نہیں۔ ملی مسلم لیگ کو نہیں بلکہ آزاد امیدوار کو انتخابی نشان الاٹ کیا گیا۔ الیکشن کمشن نے وزارت داخلہ سے وضاحت طلب کی ہوئی ہے،جس پر چیئر پرسن کمیٹی نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے اسے خود سے کام کرنا چاہیے۔آئندہ کمیٹی اجلاس میں الیکشن کمیشن ملی مسلم لیگ کے حوالے سے وضاحت دے، اختیارات نہیں ہیں تو اگلے اجلاس میں ہمیں آگاہ کریں۔