جدہ: پاکستانی قونصلیٹ کی 50سالہ قدیم خستہ حال عمارت آنیوالوں کیلئے خطرہ بن گئی
جدہ ( امیر محمد خان ) پاکستان کمیونٹی کے قدیم مطالبے اور پاکستان حکومت کے وعدوں کے باوجود تاحال جدہ میں پاکستانی قونصیلٹ کی خستہ حال عمارت تبدیلی کا انتظار کررہی ہے ۔ پاکستان قونصیلٹ کی عمارت جو گزشتہ پچاس سال سے زائد حکومت پاکستان کے استعمال میں ہے یہ عمارت اب وہاں آنے والوںکیلئے جان کا خطرہ بن چکی ہے یہ عمارت ایک تنگ شاہراہ پر واقع ہے ، جہاں آنے والے روزآنہ تقریبا چار سو سے زائد افراد اور غیرملکیوںکو عمارت تک پہنچنے ، کار پارکنگ اور دیگر سہولیات ، خواتین کیلئے بہتر انتظام نہ ہونے سے شدید مسائل کا سامنا ہے۔ عمارت کی خستہ حالی کا یہ عالم ہے چند روز قبل عمارت کا داخلی فرش زمین دوز ہوگیا اتفاق سے کوئی جانی نقصان نہ ہوا ۔ پاکستا ن قونصیلت کیلئے ایک وسیع و عریض زمین موجود ہے جو پاکستانی سکول کے فنڈز سے لاکھوں ریال میں خریدی گئی تھی ، جسکا افتتاح پیپلز پارٹی کی حکومت میں خورشید شاہ نے کیا تھا ، کئی سال بعد سابقہ وزیر اعظم شوکت عزیز نے پاکستان قونصیلیٹ کا سنگ بنیاد رکھا جو آج تک سنگ بنیاد کی حد تک ہے ۔ قونصیلٹ کی عمارت کے قیام کیلئے وزارت خارجہ اور وزارت خزانہ کی مشترکہ ٹیمیں پرویز مشرف دور میں یہاں آئیں ، عمارت کے تعمیر کے نقشے بنائے گئے جن پر بھاری اخراجات ہوئے ، پاکستان سے آنے والی ٹیمیںعمرہ کی ادائیگی ، اور عشائیوں کے بعد پاکستان روانہ ہوگئیں ۔پاکستان قونصیلٹ کی آمدنی کروڑوں روپے ماہانہ ہے جو خورد برد ہو جاتی ہے ، کسی بھی نئے قونصل جنرل کی آمد پر موجودہ عمارت میں مرمت کا کام کر کے وقتی طور پر عمارت کو نئی شکل دیدی جاتی ہے، قونصلیٹ کی چھت سے چونا ، اور سیمنٹ گرتا ہے ، پاکستان کمیونٹی نے وزیر اعظم خاقان عباسی ، وزیر خارجہ خواجہ آصف سے مطالبہ کیا ہے فوری طور پر پاکستان کے وزارت خزانہ اور خارجہ کی ٹیم یہاں آکر پاکستانیوں کے لئے ایک باعزت عمارت کا بندوبست کریں عمارت کی خستہ حالی کسی بڑے واقعے کا سبب بن سکتی ہے ۔