پی ٹی آئی‘ متحدہ گٹھ جوڑ نیک شگون نہیں ‘ دونوں نے پارلیمنٹ کے خلاف کلہاڑا اٹھا رکھا ہے: بلاول
اسلام آباد/ کراچی (خبر نگار+نیوز ایجنسیاں) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا گٹھ جوڑ پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے نیک شگون نہیں، ان کو ریموٹ کے ذریعے کنٹرول کیا جارہا ہے یہ پارلیمنٹ کے ممبر ہوکر پارلیمنٹ کے خلاف کلہاڑا اٹھائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بیان میں تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کو پارلیمنٹ کے استحکام کیلئے خطرہ قرار دے دیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے زبردست کردار ادا کیا، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم پارلیمنٹ کے ممبر ہیں مگر پارلیمنٹ کیخلاف کلہاڑا ہاتھ میں لیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کو ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے چلایا جارہا ہے، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم پارلیمانی نظام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، نیب کی تقرری، نگران حکومت کے قیام کا اختیار پارلیمنٹ نے اپوزیشن لیڈر کو دیا وہ کوئی چھین نہیں سکتا، زیادہ دور کی بات نہیں پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم ایک دوسرے کیساتھ دست و گریبان تھے۔ انہوں نے قائدِ حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کے خلاف پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے اتحاد کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی کوشش کو پارلیمان اور اس کی قوت پر حملہ قرار دیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ لوگ جو ریموٹ کنٹرولڈ کوششوں کے ذریعے حزب اختلاف میں اکثریت حاصل کرنے کے درپے ہیں، حقیقتاً جمہوری نظام کی روح کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کی اچانک پینگیں بڑھانے پر پوری قوم شش و پنج کی حالت میں ہے۔
بلاول
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اپنے بیان پر کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی کی نظر میری کرسی پر نہیں عمران خان پر ہے، اپنی لابنگ کر کے قریشی اپنے قائد کی جگہ لینا چاہتے ہیں، مجھے کوئی فکر نہیں، جمہوری آدمی ہوں، عمران اپنی فکر کریں۔ شاہ محمود قریشی حزب اختلاف نہیں بن سکتے۔ عمران خان کو ایم کیو ایم ووٹ نہیں دے گی۔ تحریک انصاف بتائے اپوزیشن لیڈر کو بدلنے کی وجہ کیا ہے؟ کوئی بندہ اپنے پارٹی قائد کے ہوتے بڑا عہدہ کیسے مانگ سکتا ہے، بلاول نے قومی اسمبلی آنے کا اعلان کیا تو میں نے کہہ دیا تھا اپوزیشن لیڈر وہ ہونگے۔ عمران خان کے ہوتے شاہ محمود قریشی کا اپوزیشن لیڈر بننا ان کے خلاف سازش ہے۔ بار بار کہہ رہا ہوں سازش میرے خلاف نہیں، عمران کے خلاف ہو رہی ہے۔ اکثریتی جماعت کو نہ ماننا نہ جمہوری ہے نہ اخلاقی اور نہ ہی سیاسی۔ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کا اتحاد غیرفطری ہے چل نہیں سکتا۔ جن سے ووٹ مانگنے جا رہے ہیں وہ بھی پی ٹی آئی سے یہی سوال کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ ق، جماعت اسلامی، شیرپائو اور دیگر کو بھی اس کا جواب نہیں ملا۔ پی ٹی آئی والے بات جمہوریت کی کرتے ہیں اور ہماری اکثریت ماننے کو تیار نہیں۔ عمران خان کسی اور کا کھیل کھیل رہے ہیں، ہم نے کبھی مک مکا نہیں کیا، آئین کے مطابق مشاورت کی ہے۔ قریشی سمجھتے ہیں وہ اپوزیشن لیڈر بن جائیں تو وزیراعظم کے امیدوار بھی بن سکتے ہیں۔