• news

خواجہ آصف کو وزیر خارجہ نہیں بنانا چاہئے تھا‘ اپوزیشن لیڈر کیلئے بات نہ مانی گئی تو سڑکوں پر ہونگے: عمران

اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+ خبرنگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ میں سمجھتا ہوں شاہ محمود قریشی کو اپوزیشن لیڈر ہونا چاہئے، خواجہ آصف کو کبھی وزیر خارجہ نہیں بنانا چاہئے تھا۔ ہمیں ڈر تھا کہ قمر زمان جیسا کوئی کرپٹ آدمی چیئرمین نیب نہ لگا دیں۔ اگر کوئی طالب علم بھی ہوتا تو خواجہ آصف جیسی حمایت نہیں کرتا۔ خواجہ آصف نے اقوام متحدہ میں ملیحہ لودھی کے موقف کو غلط قرار دیا، اگر ان کا موقف درست ہے تو عوام کے پاس جائیں اور مینڈیٹ لیکر آئیں۔ انہوں نے کرپشن کیلئے اداروں میں اپنے لوگ بٹھائے ہوئے ہیں، طاقتور شخص فیصلے کو قبول نہیں کرتا تو عام آدمی کیسے کرے گا۔ ملکی معیشت کا اتنا برا حال کبھی نہیں دیکھا۔ عمران خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف کے بیان نے پاکستان کو نقصان پہنچایا۔ امریکہ میں پاکستان کا موقف پیش کرنا چاہئے تھا، حکمرانوں نے قرضے لیکر معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ اسحاق ڈار نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا۔ شرف فیملی پر تین سو ارب روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔ اپوزیشن لیڈر کیلئے ہماری بات نہ مانی گئی تو سڑکوں پر آئیں گے۔ اپوزیشن لیڈر کیلئے ابھی کسی جماعت سے باقاعدہ رابطہ نہیں کیا گیا۔ ابھی صرف ایم کیو ایم سے بات ہوئی ہے۔ ایم کیو ایم نے خود کو بانی ایم کیو ایم سے دور کیا، اس سے فرق پڑا۔ عمران خان نے کہا کہ اورنج ٹرین سے متعلق دو سو ارب روپے کا خفیہ معاہدہ ہے۔ انہوں نے عدالت میں تسلیم کیا معاہدہ خفیہ ہے۔ ق لیگ کے دور میں ن لیگ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہیں جیت سکی، ن لیگ نے شور مچایا تحریک انصاف نے ان کے لوگ اٹھائے ہیں، جمہوریت اخلاقی قوت پر چلتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ سپریم کروٹ کے نیچے کمیٹی بنائی جائے جو چیئرمین نیب منتخب کرے۔ کیا کرپٹ لیڈر ملکر چیئرمین نیب کا انتخاب کریں گے۔ ان کا دور چلا گیا۔ نیب میں کیس شروع ہو گا تو پتہ چلے گا۔ انہوں نے کیسے کرپشن کی۔ 2018ء میں شفاف الیکشن نہ ہوئے تو ہم دوبارہ سڑکوں پر نکلیں گے۔ حکمرانوں کے ہر ظلم کو نوٹ کیا ہوا ہے، ان کو چن چن کر پکڑیں گے، شہباز شریف مغل اعظم کا بھائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈینگی وائرس ایک دفعہ کہیں پیدا ہو جائے تو آپ نقصان کو کنٹرول نہیں کر پاتے‘ سردیاں آئیں گی تب ہی ڈینگی ختم ہو گا۔ انہوں نے یہ کہاکہ این اے 4 میں اچھا ہوا کہ جے یو آئی بھی (ن) لیگ سے مل گئی‘ اب دونوں کو اکٹھے ہرائیں گے‘ الیکشن شفاف ہوتے نظر نہ آئے تو احتجاج الیکشن سے پہلے کریں گے۔ علاوہ ازیں غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار محفوظ ہاتھوں میں ہیں، پاکستانی جوہری ہتھیاروں کے بارے میں افواہیں محض مغربی پروپیگنڈے کا حصہ ہے،ٹرمپ کے الزامات سے پاکستانیوں کے جذبات مجروح ہوئے، ٹرمپ کے بیان سے لگتا ہے کہ امریکی پاکستان کی تاریخ سے ناواقف ہیں، افغانستان میں طالبان کا وجود ایک حقیقت ہے جسے جھٹلایا نہیں جا سکتا، طالبان کو شکست دینے میں امریکی ناکامی کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا ناانصافی ہے، ڈرون حملوں کے نتیجے میں پاکستانیوں میں امریکہ کے خلاف نفرت بڑھی۔
ملتان (آئی این پی) تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ ہمیں نئے مک مکا کا خوف ہے ،اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ آصف زرداری کے بغیرکوئی فیصلہ نہیں کرسکتے ،افسوسناک ہے کہ لیڈر آف اپوزیشن کی تبدیلی کون لیگ روک رہی ہے،سننے میں آرہا ہے کہ مولانافضل الرحمن بھی وزارتیں چھوڑ کراپوزیشن بنچوں پرآجائیں گے،ہمارے نمبرپورے ہوئے توآگے بڑھیں گے،ورنہ نہیں،خواجہ آصف کا امریکہ میں ڈومورسے متعلق بیان غیرذمہ دارانہ ہے،پرویزرشیداپنی پارٹی کے انتشار سے توجہ ہٹانے کیلئے جملے بازی کررہے ہیں،سب کہہ رہے ہیں کہ اسحاق ڈار کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمودقریشی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی وجہ چئیرمین نیب کی ہونے والی تقرری ہے،پارلیمنٹ متفق ہے کہ چئیرمین نیب کی تقرری کا طریقہ ٹھیک نہیں ہے،موجودہ الیکشن کمیشن پر بھی کوئی مطمئن نہیں ہے ،انہوں نے کہا کہ ہمارامقصد کرپشن کا خاتمہ اور 2018میں شفاف انتخابات ہیں۔ سراج الحق اور چوہدری شجاعت سے بھی اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کیلئے رابطہ کیا ہے،عاشورہ کے بعد دیگر اپوزیشن کی جماعتوں سے بھی رابطہ کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن