• news

پیشہ ور سپورٹس آرگنائزر نے کھیلوں کا ستیاناس کر دیا: سلیم بٹ

لاہور (سپورٹس رپورٹر+ نمائندہ سپورٹس) پچیس تیس سالوں سے سپورٹس سے چمٹے ہوئے پیشہ ور سپورٹس آرگنائزر نے ملک کی سپورٹس کا ستیاناس کر دیا ہے۔ سابق صدر و سیکرٹری پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن سلیم بٹ جو کہ ٹورڈی پاکستان سائیکل ریس کے بانی اور ایشین گیمز سیول میں پاکستانی دستے کے سیکرٹری جنرل تھے، نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ ملک کی سپورٹس کی تباہی کے ذمہ دار سپورٹس باڈیز سے منسلک پیشہ ور سپورٹس آرگنائزر ہیں جو پچھلے درجنوں سالوں سے کئی کئی سپورٹس کے عہدوں پر قابض ہیں وہ نہ خود کام کرتے ہیں اور نہ ہی کسی مخلص تکنیکی ماہر محنتی پُرعزم آرگنائزر کو حالات کو سدھارنے کا موقع دیتے ہیں۔یہ لوگ سال میں کئی کئی دفعہ مختلف میٹنگوں کے بہانے غیرملکی دورے کرتے ہیں اور فیڈریشنوں کا مال پانی شیر مادر کی طرح ہضم کرجاتے ہیں۔ اپنی ناکامیوں اور سپورٹس کی ترقی میں عدم دلچسپی کی بنیاد پر پردہ ڈالنے کے لئے کبھی صوبائی اور کبھی مرکزی سپورٹس بورڈ پر ذمہ داری ڈالنے کی روش اپنائے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ الیکشن کے نتائج کو تسلیم نہ کرتے ہوئے متوازی فیڈریشنیں بنا کر کھیلوں کو چلنے نہیں دے رہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے ملک کے مایہ ناز اور قابل فخر سپورٹس آرگنائزر خواجہ علی محمد کو جن کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا کو ایک سازش کے ذریعے بیدخل کرکے اُن کا عہدہ چھینا۔ پھر سابق صدر اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے رکن سیّد شاہد علی جو پنجاب اولمپک کروانے کے لئے کروڑہا روپے اپنی جیب سے دیتے رہے لیکن جب اُنہوں نے لوٹ مار کا بازار گرم دیکھا اور کھیلوں کے معیار میں پستی دیکھی تو انہوں نے مالی امداد سے ہاتھ روک لیا۔ یہ لوگ پھر قاسم ضیاءکے ساتھ مل گئے اور پھر جنرل ساہی کے ساتھ ہوتے ہوئے جنرل عارف کا دامن تھام لیا۔ یہی حشر اُنہوں نے سائیکلنگ میں ان کو متعارف کروانے والی شخصیات کے ساتھ کیا۔ POA کے سیکرٹری چوہدری خالق کے خلاف دو مرتبہ الیکشن ہار کر سکڑے ہوئے سانپ کی طرح جنرل عارف کی گود میں جا بیٹھے ہیں۔ یہ لوگ سپورٹس کی کمائی سے مِلوں اور بیرون ملک پراپرٹی کے مالک بن گئے۔ ان میں عزم حوصلہ منصوبہ بندی اور ملک سے وفاداری سپورٹس کی ترقی اور ٹیلنٹ ہنٹ کا نہ جذبہ ہے نہ جنون۔ سپورٹس کی دنیا میں ایک وقت وہ بھی تھا جب بریگیڈیئر راڈم نے ایتھلیٹوں کو ننگے پیر دوڑا کر ایشیا میں نہ صرف گولڈ میڈل جیتے بلکہ نئے ریکارڈ بنوائے۔ یہی جذبہ بریگیڈیئر دارا کا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ہاکی، اسکوائش، ایتھلیٹک، کُشتی، یاتھنگ میں دنیا میں تہلکہ مچایا۔ سلیم بٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ ایسی فیڈریشن اور صوبائی ایسوسی ایشن کا فرانزک آڈٹ کروائیں بیشمار چہرے مالی بے ضابطگیوں پر بے نقاب ہوں گے نیز اپنی اپنی فیلڈ کے ماہر لوگوں کو سپورٹس چلانے کا فریضہ سونپیں اور پھر رزلٹ دیکھیں۔

ای پیپر-دی نیشن