بھارتی مظالم کیخلاف ہرے بیسیوں زخمی آج یوم عاشور کے جلوسوں پر پابندی سینکڑوں افراد گرفتار
سرینگر(اے این این ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کےخلاف لوگ بدستور سراپا احتجاج ہیں اور مختلف مقامات پر قابض فورسز کے ساتھ جھڑپوں میںبیسیوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ بھارتی فورسز نے یوم عاشورہ پر سکیورٹی کے نام پر سینکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔جلسے جلوسوں پر پابندی عائد ،نوہٹہ میں بھارتی فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ،پیلٹ گن سے نوجوان طالب علم شدید زخمی،ایک آنکھ بھی ضائع ہو گئی ۔تفصیلات کے مطابق بھارتی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ نوجوانوں کی سلسلہ وار شہادتوں،مظالم اور این آئی اے کی گرفتاریوں کےخلاف عوام سراپا احتجاج ہیں ۔گزشتہ روز سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں ممکنہ احتجاجی مطاہروں کے پیش نظر اضافی فورسز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا،تاہم نوہٹہ علاقے میں اس وقت افراتفری اور بھگدڑ کا ماحول پیدا ہوا،جب نوجوانوں نے جلوس برآمد کرنے کی کوشش کی۔اس دوران سوپور کے کچھ علاقوں میں جنگجو کمانڈر عبدالقیوم نجار کی شہادت کے خلاف ہڑتال جاری رہی۔ ان علاقوں میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت جزوی طور پر معطل رہی۔ سرکاری دفاتر اور بینکوں میں معمول کا کام جزوی طور پر متاثر رہا۔ اس دوران جنوبی قصبہ شوپیان میں اس وقت افراتفری پھیل گئی جب کورٹ کمپلیکس کے نزدیک مشتعل نوجوانوں نے فورسز گاڑی پر پتھرا و¿کیا۔ ادھر ترال مےں گرنےڈ دھماکہ مےں نوجوان کی شہادت کے خلاف ہڑتال رہی ۔ادھر بھارتی فورسز نے دسویں محرم کو قیام امن کے نام میں پر وادی میں غیر اعلانیہ کر فیو نافذ کر رکھا ہے جبکہ سکیورٹی کے نام پر ناصر حسین راٹھور،مولانا یوسف اور ندیم احمد سمیت سینکڑوں افراد کو گرفتار کر کے تھانوں میں نظر بند کر دیا۔بھارت فورسز نے وادی میں جلسوں اور جلوسوں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے اور بہت سے سنی اور شیعہ علماءدین کو حراست میں لے لیا گیا یا گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ہے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس ”گ“ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے وادی کے مختلف حصوں میں خواتین کی چوٹیاں کاٹے جانے جیسے واقعات سے لوگوں کو ہراساں کرنے کے نئے حربوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس نئے حربے میں بھی بھارتی فوج ملوث ہے ۔جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کو چار روزہ عدالتی ریمانڈ پر سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔یاسین ملک کو چار روزہ عدالتی ریمانڈ پر سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس نے یاسین ملک کو پارٹی رہنما بشیر کشمیری کے ہمراہ جمعہ کے روز سرینگر میں پارٹی دفتر پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا تھا۔
کشمیر