مسلمانوں پر مظالم‘ آکسفورڈ یونیورسٹی نے مرکزی گیٹ سے سوچی کی تصویر ہٹادی
لندن ( نمائندہ خصوصی +این این آئی) آکسفورڈ یونیورسٹی نے میانمار کی رہنما آن سان سوچی کی تصویر مرکزی گیٹ سے ہٹادی۔میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ریاستی تشدد کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث میانمار ہنما آن سان سوچی کو عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کے کالج نے سوچی کی تصویر مرکزی گیٹ سے اتار کر اسٹور میں رکھ دی ہے جس کی جگہ اب جاپانی آرٹسٹ کی پینٹنگ مرکزی دروازے پر لگائی جائے گی۔آن سان سوچی نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے اسی کالج سے تعلیم حاصل کی تھی اور 1967 میں گریجویٹ کیا جبکہ سوچی کی 67 ویں سالگرہ پر انہیں آکسفورڈ یونیورسٹی نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری بھی دی تھی۔سوچی کی تصویر 1999 میں یونیورسٹی کے مرکزی دروازے پر لگائی گئی تھی۔واضح رہے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ریاستی تشدد کیباعث 5 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان اب تک بنگلا دیش ہجرت کرچکے ہیں۔آکسفورڈ یونیورسٹی نے سوچی کی تصویر ہٹانے کا فیصلہ‘ پاکستانی نژاد ممبر پارلیمنٹ افضل خان اور فیصل رشید کا برطانیہ کی پارلیمنٹ میں احتجاجی تقریر کے بعد کیا۔ سوچی نے 1967ء میں اسی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی تھی۔ انہوں نے اسے اعزاز سمجھتے ہوئے اسکی تصویر دروازہ پر لگائی ہوئی تھی کیونکہ سوچی نے جمہوریت کیلئے طویل جدوجہد کی تھی۔ 2012ء اسے پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی دی گئی تھی۔ سوچی نے اتنے ظلم کے بعد بھی خاموشی اختیار کئے رکھی۔