• news

مسلمانوں کو بھی گائے کا پیشاب قبول کرنا چاہئے‘ ہندو آیورویدک صنعتکار کی شرانگیزی

دہلی (بی بی سی اردو) انڈیا کے مشہور یوگا گرو اور آیورویدیک دواو¿ں کے صنعت کار بابا رام دیو نے کہا ہے کہ گائے کا پیشاب کئی امراض کے علاج میں مفید ہے اور مسلمانوں کو بھی دوا کے طور پر اسے قبول کرنا چاہئے۔ جڑی بوٹیوں پر مشتمل آیور ویدک طرز علاج میں گائے کے پیشاب کو بڑی اہمیت حاصل ہے اور اس کا استعمال کئی بیماریوں کے علاج میں ہوتا ہے۔ رام دیو کی جڑی بوٹیوں کی دواو¿ں اور مصنوعات کی کمپنی 'پتنجلی' آیورویدک دواو¿ں اور کاسمیٹکس کی ملک کی سب سے تیزی سے ابھرتی ہوئی کمپنی بن گئی ہے۔ بابا رام دیو نے ایک ٹی وی پروگرام ' آپ کی عدالت ' میں سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا' کیا میں نے یونانی دواو¿ں کی کمپنی 'ہمدرد' کی کبھی مخالفت کی ہے ؟۔مجھے ہمدرد اور ہمالیہ کمپنی ( مسلم مالکان) سے مکمل حمایت مل رہی ہے۔ جو لوگ پتنجلی کو ہندو کمپنی بتانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ در اصل نفرتوں کی دیوار کھڑی کر رہے ہیں۔' انڈیا میں ہندوو¿ں کا ایک بڑا طبقہ گائے کو مقدس سمجھتا ہے اوراسے ماں کا درجہ دیتا ہے۔ گائے کے پیشاب اورگوبر کو بھی مقدس سمجھا جاتا ہے اور اکثر پوجا پاٹھ سے پہلے فرش پر گوبر کا لیپ اور پیشاب کا چھڑکاو¿ کیا جاتا ہے۔ بابا رام دیو 'پتنجلی' کمپنی کے بانی ہیں۔انہیں بی جے پی سے قریب سمجھا جاتا ہے۔بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد ان کی کمپنی نے زبردست ترقی کی ہے۔ چار برس میں اس کمپنی کا کاروبار دس ہزار کروڑ روپے تک پہنچ چکا ہے۔ بابا نے کہا کہ وہ ہمیشہ کچھ بڑا سوچتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا وارث کوئی بزنس میں یا صنعت کار نہیں ہوگا۔ انہوں نے مستقبل میں پتنجلی کا انتظام دیکھنے کے لیے پانچ سو سادھوو¿ں کو تربیت دی ہے۔
گائے کا پیشاب

ای پیپر-دی نیشن