میانمار صرف 2016ء میں آنے والے روہنگیا مہاجرین کو واپس لینے پر تیار ہے: بنگلہ دیشی حکام
ینگون‘ کاکس بازار (اے این این+ اے ای پی)میانمار میں دنیا بھر کی مخالفت اور تنقید کے باوجود روہنگیا مسلمانوں پر بربریت کا سلسلہ جاری ہے۔ فوج کے ظلم و ستم کے ستائے مزید ہزاروں افراد بنگلہ دیش پہنچ گئے، جہاں مہاجرین کی تعداد5 لاکھ 7ہزار ہو گئی ہے۔ ادھر بنگلہ دیش حکام کے مطابق میانمار نے صرف ان روہنگیا مہاجرین کو واپس لینے کی حامی بھری ہے جنہوں نے 2016ء میں ہجرت کی تھی۔ اکتوبر 2016ء سے لیکر میانمار میں مظالم سے تنگ تقریباً 6 لاکھ روہنگیا بنگلہ دیش پہنچ گئے تھے۔ بنگلہ دیش کے کیمپوں میں ہیضہ اور دیگر امراض پھوٹنے سے ریلیف ایجنسیوں کی مشکلات بڑھ گئیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق 430 ملین ڈالر کی اشد ضرورت ہے۔ سرحد پر مزید 10 ہزار مہاجرین بنگلہ دیش داخلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ ادھر رپورٹ کے مطابق روہنگیا عسکریت پسندوں کی طرف سے مبینہ بھرتی سرگرمیوں اور کیمپ قائم کرنے کی رپورٹ پر بنگلہ دیشی خفیہ پولیس نے سرحدی علاقے میں نگرانی بڑھا دی۔