غلطی تسلیم: ختم نبوت حلف نامہ بحال کرنے کا حکومتی اعلان‘ بل آج قومی اسمبلی میں پیش ہو گا
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) حکومت اور اپوزیشن میں الیکشن ریفارمز ایکٹ 2017ء میں کاغذات نامزدگی میں عقیدہ ختم نبوتؐ کے حلف نامہ 7بی اور7سی کو بحال کرنے پر اتفاق رائے ہو گیا۔ حکومت الیکشن ریفارمز ایکٹ 2017ء میں مزید ترمیم کا بل آج قومی اسمبلی میں پیش کرے گی جس کے تحت کاغذات نامزدگی میں حلف نامے کو پہلے والی شکل میں واپس لایا جائے گا ترمیم کو آج ہی منظور کر لیا جائے گا، حکومت کی طرف سے الیکشن ایکٹ2017 ء میں کی گئی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس بات کا اعلان حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی جماعتوں کے رہنمائوں کے ہنگامی اجلاس کے بعد کیا گیا جو سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ وفاقی وزیر قانون وانصاف زاہد حامد، پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید نوید قمر، تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی، جماعت اسلامی کے رہنما صاحبزادہ محمد یعقوب، جمعیت علماء اسلام (ف) کے اکرم خان درانی، عوامی نیشنل پارٹی کے غلام احمد بلور، ایم کیو ایم کے رہنما شیخ صلاح الدین اور دیگر جماعتوں کے رہنمائوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں حکومت نے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی میں تبدیلی کے حوالے سے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا ہے۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کاغذات نامزدگی کی اصل شکل میں بحالی کے لیے آج قومی اسمبلی میں ترمیمی بل پیش کر دیا جائے گا۔ اجلاس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ریفارمز کا ایکٹ اسمبلی سے پاس ہوا جس کے بعد حلف نامہ سے متعلق ایک بحث چھڑی، (منگل کے روز) کل میری طبیعت ناساز تھی آج بدھ کو جب صبح آیا تو سوچا سب کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل بنا کر اس مسئلے کو حل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیشن کے دوران میں نے اعلان کیا کہ 11بجے پارلیمانی لیڈر میرے چیمبر میں تشریف لائیں تاکہ جو غلطی ہے اس کی درستگی کی جائے۔ میں پارلیمانی لیڈروں کا شکر گزار ہوں کہ سب نے سر جوڑ کر اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی، حلف نامہ کو اصل شکل میں بحال کیا جائے گا۔ جب غلطی کا احساس ہو گیا تو اسکی درستگی کرنا کوئی غلط بات نہیں۔ یہ تکنیکی اور کلیریکل غلطی ہے۔ احساس ہو چکا ہے کہ ا ب اس کو درست کیا جائے گا۔ اتفاق رائے سے اس مسئلے کا حل نکالا گیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ایک پارٹی نے سیون سی کے حوالے سے وقت مانگا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کاغذات نامزدگی سے متعلق یہ انتہائی حساس مسئلہ ہے۔ انتہائی جذباتی مسئلہ بھی ہے ۔ ملک بھر میں ہلچل مچ گئی۔ اپوزیشن جماعتوں نے بروقت اس کی نشاندہی کر دی تھی۔ کاغذات نامزدگی اصل شکل میں بحال ہو جائیں گے۔ حکومت فی الفور اپنی غلطی کی اصلاح کرے گی۔ اتفاق رائے ہو گیا ہے، ترمیم آئے گی۔ حکومت نے غلطی کا احساس کر کے بہتری دکھائی۔ جماعت اسلامی کے صاحبزادہ یعقوب نے کہا کہ ہم نے بروقت ترمیم پیش کر دی تھی۔ ہم اصل شکل میں کاغذات نامزدگی بشمول 7Bاور7C کی بحالی چاہتے ہیں اور ترامیم قومی اسمبلی کے ریکارڈ کا حصہ ہے حکومت ترامیم پر آمادہ ہو گئی ہے اور مسئلہ حل کیا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر اکرم خان درانی نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینیٹر حافظ حمداﷲ نے ترمیم پیش کر دی تھی سینٹ میں حکومت نے ساتھ دیا تھا اور قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے سینیٹر حافظ حمد اﷲ کی ترمیم کی حمایت کر دی تھی مگر دو ووٹوں سے یہ ترمیم مسترد کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بروقت غلطی کا احساس کر لیاگیا ہے اس معاملے کی تحقیقات ہونگی اور یہ بات پارلیمانی رہنمائوں کے اجلاس میں کی گئی ہے۔ وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے بتایا کہ ترمیمی بل تیار کیا جا رہا ہے جو آج قومی اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا، کاغذات نامزدگی کو اصل شکل میں بحال کیا جا رہا ہے حلف اور اقرار نامہ موجود ہوگا۔ کسی کو اعتراض نہیں ہو گا۔ حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اﷲ ترامیم لے آئے تھے مگر اس وقت قومی اسمبلی میں ہلڑ بازی جاری تھی اور جماعت اسلامی کی ترامیم ہلڑ بازی کی نذر ہو گئیں۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے حکومت سے انتخابی بل کی سیاسی جماعتوں سے متعلق شق 203 پر نظرثانی کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ بل سپریم کورٹ میں چیلنج ہو چکا ہے ملک میں احتجاج شروع ہو چکا ہے، وکلاء بھی احتجاج میں شامل ہیں۔ یہ ترمیم نااہل ہونے کے باوجود پارٹی صدارت سے متعلق ہے۔ حکومت بل پر نظرثانی کرے۔ ایم کیو ایم کے رہنما شیخ صلاح الدین نے کہا کہ مسئلہ کو حل کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے کاغذات نامزدگی سے متعلق اس غلطی کی تحقیقاتی ہونی چاہئیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر محمد نوازشریف کو انتخابی قانون میں عقیدہ ختم نبوتؐ کے حلف نامہ کی بحالی کے ترمیمی بل سے آگاہ کر دیا گیا۔ وزیرقانون وانصاف زاہد حامد نے سابق وزیراعظم کو صورتحال سے آگاہ کیا۔ قبل ازیں نوازشریف نے کاغذات نامزدگی میں حلف نامہ ختم کرنے کا نوٹس لیا تھا اور سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو معاملے کی فوری تحقیقات کرنے کی ہدایت کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ زاہد حامد سے بھی وضاحت طلب کی جائے کہ اس تبدیلی کا محرک کون تھا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے ہدایت ملتے ہی انکوائری کا آغاز کر دیا۔ معاملے کی چھان بین کے بعد نوازشریف کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔