عسکری و عدالتی اداروں نے پارلیمنٹ کا راستہ روکا تو ملک کیلئے تباہ کن ہوگا: جاوید ہاشمی
ملتان (سپیشل رپورٹر) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ بھٹو‘ جونیجو‘ نوازشریف سے لے کر تمام سیاسی قیادت ایک ہی فیکٹری کی پیداوار ہیں اگر سیاسی قیادت غلط ہے تو انہیں لٹکانے کی بجائے خدا کے واسطے وہ فیکٹری بند کرو اور پارلیمنٹ کو چلنے دو۔ ریٹائرڈ جرنیلوں نے تسلیم کیا ہے کہ 65سے لے کر اب تک ہونے والی تمام جنگیں ہم نے ہاری ہیں اب پاکستان ایک ایسی نہج پر پہنچ چکا ہے کہ عسکری و عدالتی اداروں نے پارلیمنٹ کا راستہ روکا تو یہ ملک کے لئے تباہ کن ہو گا۔ پارلیمنٹ کے پاس غلطی کی گنجائش موجود ہوتی ہے لیکن سپریم کورٹ اور اسٹیبلشمنٹ کے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی پارلیمنٹ اپنی غلطی کا ازالہ کر سکتی ہے اداروں کی غلطی سے بہت بڑے نقصانات ہوتے ہیں ایوب خان نے جن سیاستدانوں کو نااہل قرار دیا تھا انہی سے ووٹ مانگنے کے لئے رحیم یارخان سے جمال دین والی تک قالینوں کی سڑک پر خود ووٹ مانگنے گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ پاکستان میں آئین اور قانون کو کبھی اہمیت نہیں دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا دشمن انڈیا‘ امریکہ‘ اسرائیل ہمارے سر پر آن پہنچا ہے لیکن ہم آپس میں ہی دست و گریباں ہیں۔ موجودہ حکومت کے صرف پانچ ماہ باقی ہیں ان کو برداشت کیوں نہیں کیا جا رہا ہے 1965,1974 سیاچن اور کارگل کی جنگوں میں شکست کھانے کے باوجود ہمارے اداروں نے سیکھنے کی کوشش نہیں کی آج بھی پارلیمنٹ کی بالادستی کو قبول نہیں کیا جا رہا۔ عسکری و سویلین قیادت کھل کر ایک دوسرے کے خلاف میدان میں آچکی ہیں جب تک پارلیمنٹ کی بالادستی کو قبول نہیں کیا جاتا کسی صورت کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ ختم نبوت کے حوالے سے جس نے بھی حکومتی صفوں سے چھیڑ خانی کی اس نے میں سازش کی ہے اس کو کڑی سے کڑی سزا دینی چاہئے اس حوالے سے ہم کوئی تبدیلی کسی صورت کبھی قبول نہیں کریں گے۔ جو بلوچ سردار غیر ممالک میں بیٹھ کر غیرملکی ایجنڈے کے تحت بلوچستان اور پاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں عسکری اداروں کو چاہئے کہ وہ ان کے بارے میں صحیح اور بروقت فیصلے کریں۔
جاوید ہاشمی