شفیق آباد: 4سالہ بچہ کھیلتے ہوئے کھلے نالے میں گر کر جاں بحق، ورثا کا احتجاج
لاہور (سٹاف رپورٹر) شفیق آباد کے علاقہ میں محنت کش کا 4سالہ بچہ اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے کھلے نالے میں گر کر جاں بحق ہو گیا، اہل علاقہ نے نعش کئی گھنٹے تک بند روڈ بلاک کرکے شدید احتجاج کرتے کیا اور واسا اور انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے۔ پولیس نے مشتعل مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کے بعد کارروائی کی یقین دہانی کروائی جس پر انہوں نے احتجاج ختم کردیا۔ نعش گھر پہنچتے ہی کہرام برپا ہو گیا۔ متوفی کی ماں بیٹے کی نعش سے لپٹ کر روتی رہی۔ مالی پورہ کے رہائشی کا بیٹا 4سالہ جنید اپنے کمسن دوست احمد کے ہمراہ گھر کے قریب گلی میں کھیل رہا تھا کہ اچانک کھلے نالے میںگر گیا کافی دیر تک نہ آیا تو والدین کو تشویش لاحق ہوئی جس پر انہوں نے بچے کی تلاش شروع کر دی۔ چارگھنٹے تک بچے کو تلاش کرنے کے بعد انہوں نے بچے کے کمسن دوستوں سے دریافت کیا تو اس نے بتایا کہ وہ گلی میں کھلے نالے کے پاس کھیل رہے تھے وہ چیز لینے کے لیے چلا گیا اس کو معلوم نہیں کہ جنید کہاں ہے جس پر ایک مقامی شخص نے نالے میں نعش دیکھ کر لواحقین کو اطلاع دی جس پر پولیس اور امدادی ٹیم موقع پرپہنچ گئی اور کھلے مین ہول سے نعش نکال کر پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی۔ بچے کے ورثاء اور اہل علاقہ نے نعش کو بند روڈ پر رکھ کر واسا کے خلاف احتجاج شروع کر دیا جس سے بند روڈ پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ واسا افسران اور سیاسی نمائندوں کو متعدد بار نالے کو ڈھانپنے کے لئے درخواستیں دے چکے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور آج یہ حادثہ رونما ہو گیا۔ ایس پی سٹی عادل میمن پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ ڈیڑھ گھنٹے بعد موقع پر پہنچے اور مظاہرین سے مذاکرات کئے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ان کی درخواست پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے حکمت کے نوٹس میں لایا جائے گا لیکن مظاہرین نے احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا اور احتجاج جاری رکھا۔