میڈیکل انٹری ٹیسٹ سکینڈل میں ملوث2 ملزم بیرون ملک فرار ہوتے ملتان ائیرپورٹ سے گرفتار
لاہور/ ملتان (نیوز رپورٹر+ کرائم رپورٹر) ملتان میں ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے میڈیکل انٹری ٹیسٹ کا پرچہ آئوٹ سکینڈل میں ملوث دو ملزموں بلال اور حیدر جتوئی کو شارجہ فرار ہوتے ہوئے گرفتار کرلیا۔ دونوں ملزم جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ گزشتہ روز ایف آئی اے حکام نے دونوں ملزموں بلال اور حیدر جتوئی کو لاہور منتقل کردیا۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی کے مطابق ملزموں سے برآمد ہونے والا سامان اور سفری دستاویزات قبضہ میں لے لی گئی ہیں۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے ملزم کو گرفتار کرنے والی ایف آئی ٹیم کیلئے ڈائریکٹرایف آئی اے ڈاکٹرعثمان نے تعریفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔ ادھر پرچہ آئوٹ کرنیوالے 4 ملزموں کیخلاف تھانہ مسلم ٹائون لاہور میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ نیوز رپورٹر کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے تمام عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔ یونیورسٹی کی ڈپٹی کنٹرولر صائمہ تبسم اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر مانیٹرنگ جازب حسین بھٹی کو تفتیش کے عمل میں شامل ہونے کے باعث رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی میں حفاظتی انتظامات کو سخت کردیا گیا ہے۔ تمام وائی فائی بند کردیا گیا جبکہ نئے سکیورٹی کیمرے بھی لگا دیئے گئے ہیں۔ انٹری ٹیسٹ کے حوالے سے نئے SOPs بھی لاگو کر دیئے گئے ہیں۔ پنجاب کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ کے حوالے سے ہفتہ کے روز یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے وہ تمام امیدوار جو 20 اگست کو انٹری ٹیسٹ میں شرکت کر چکے ہیں وہ اپنے پرانے رول نمبرز کے ساتھ انہی سنٹرز سے ٹیسٹ میں بیٹھ سکیں گے جہاں انہوں نے پہلے ٹیسٹ دیا تھا۔ اس ٹیسٹ کیلئے کوئی نئی رجسٹریشن یا فیس جمع کرانے کی ضرورت نہیں۔ گزشتہ روز یو ایچ ایس کے نئے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود نے یونیورسٹی کی فیکلٹی اور سٹاف سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا چند افراد کی وجہ سے یونیورسٹی کی عزت و ناموس پر جو داغ لگا اسے صاف کرینگے اور ادارے کا وقار بحال کریں گے۔ انہوں نے تمام سٹاف سے پوری لگن اور محنت کے ساتھ کام کرنے کی درخواست کی۔ مزید براں پی ایم اے کے عہدیداران کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت پروفیسر ڈاکٹر اجمل حسن نقوی پی ایم اے ہاؤس لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس نے میڈیکل کالجز انٹری ٹسٹ کا پیپر آؤٹ ہونے میں یونیورسٹی انتظامیہ کے ملوث ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور قرار کہ اس سنگین واقعہ کے بعد یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے تحت انٹری ٹسٹ کا انعقاد اپنی اخلاقی حیثیت کھو چکا ہے لہٰذا انٹری ٹسٹ کو ختم کیا جائے۔ اجلاس نے اس امر پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا کہ 17 فروری سے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اور یو ایچ ایس کے وائس چانسلرز کی سیٹیں خالی ہیںجبکہ ملتان، فیصل آباد اور راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی میں کوئی بھی مستقل وائس چانسلر تعینات نہ کیا جاسکا ہے جبکہ سیالکوٹ، گوجرانوالہ، بہاولپور اور سیمز کے پرنسپلز کی تعیناتی کے اشتہار آنے کے بعد سے سلسلہ رکا ہوا ہے۔ حکومت محکمہ صحت کو مکمل ایڈہاک ازم پر چلا رہی ہے اور من پسند نااہل افراد کو اہم پوسٹوں پر لگا کر اداروں کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے۔ اجلاس نے متفقہ قرارداد کے ذریعہ مطالبہ کیا اس گناہ کبیرہ میں ملوث یونیورسٹی انتظامیہ کیخلاف سخت ترین کارروائی کی جائے اور ایڈہاک ازم کی بجائے فوری طور پر مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی کر کے ادارے کے تشخص کو بحال کیا جائے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق میڈیکل انٹری ٹیسٹ کا پرچہ لیک کرنے کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے دو نجی اکیڈمیوں نے پرچے کے عوض فی امیدوار 12 لاکھ روپے تک لئے۔ انہی اکیڈمیوں نے پرچے کی تیاری کیلئے مجموعی طور پر 2 ارب روپے وصول کئے۔ پچھلے تین برسوں میں ایم بی بی ایس کے 14 پرچے بھی آئوٹ کئے گئے۔ پرچہ لیک کر کے کروڑوں روپے کمانے میں مختلف گروپ سرگرم ہیں۔ ڈپٹی کنٹرولر کے شوہر کاشف عمران کو بھی شامل تفتیش کیا جائیگا۔